ایوان میں 172 ارکان موجود ،کیا سلیکٹڈ وزیراعظم کے پاس کوئی آئینی، قانونی اور اخلاقی جواب باقی رہ گیا،شہباز شریف

Mar 31, 2022 | 18:40:PM
اپوزیشن لیڈر، شہبازشریف، قومی اسمبلی کا اجلاس، ملتوی
کیپشن: شہباز شریف میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنے کہاہے کہ معزز ممبران پر جھوٹے اور گھٹیاترین الزامات لگائے جا رہے ہیں،نواز شریف پر اسرائیلی انٹیلی جنس سے ملاقات کا الزام لگایا گیا،عمران نیازی ہمارا منہ نہ کھلواﺅ، ہم اتنا نیچے نہیں جانا چاہتے،آپ کو بھارت، اسرائیل سے فنڈنگ ہوئی، آپ نے فارن فنڈنگ کو چھپایا،بدزبانی آپ کا تکیہ کلام ہے اس کا کبھی جواب نہیں دیں گے۔
متحدہ اپوزیشن کے رہنماﺅں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکہ سپیکر نے ایوان میں پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں،ایجنڈے پر شامل آئٹم پر تقاریر ہونی تھیں،سپیکر کا اختیار ہے جس دن چاہے ووٹنگ کرائے،ان کا کہناتھا کہ وقفہ سوالات میں ارکان نے ووٹنگ کا مطالبہ کیا،ڈپٹی سپیکر نے دیکھا کوئی بھی رکن وقت کا ضیاع نہیں چاہتا تو بھاگ گئے ،ڈپٹی سپیکر نے آج بھی قانون کو فالو نہیں کیا،8 مارچ سے آج تک آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔
شہبازشریف نے کہاکہ عوام کی خواہشات پر تحریک عدم اعتماد پیش کی،عدلیہ بھی سب دیکھ رہی ہے،ان کاکہناتھا کہ فیصلہ کیا تھا کوئی غیرپارلیمانی بات نہیں کرینگے ،متحدہ اپوزیشن کی چھتری تلے ایوان میں 172 ارکان موجود تھے ،کیا سلیکٹڈ وزیراعظم کے پاس کوئی آئینی، قانونی اور اخلاقی جواب باقی رہ گیا،سپیکر بھی آئین شکنی کے مرتکب ہو رہے ہیں،ہمارے اتحادیوں نے مل کر قوم کو دکھایا172 لوگ کھڑے ہیں ۔
قائد حزب اختلاف نے کہاکہ عمران خان میرا منہ کھلوائیں، ہم گھٹیاں لیول پر نہیں جانا چاہتے ،ڈپٹی سپیکر نے تاریخ میں اپنا نام سیاہ روپ میں لکھوا لیا،معزز ممبران پر جھوٹے اور گھٹیاترین الزامات لگائے جا رہے ہیں،نواز شریف پر اسرائیلی انٹیلی جنس سے ملاقات کا الزام لگایا گیا،عمران نیازی ہمارا منہ نہ کھلواﺅ، ہم اتنا نیچے نہیں جانا چاہتے،آپ کو بھارت، اسرائیل سے فنڈنگ ہوئی، آپ نے فارن فنڈنگ کو چھپایا,ان کا کہناتھا کہ بدزبانی آپ کا تکیہ کلام ہے اس کا کبھی جواب نہیں دیں گے،الزام لگانا بڑا آسان اور ثابت کرنا بڑا مشکل ہے،آپ کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں دھرنا۔احتجاج۔نعرے بازی