منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کا کیس: سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی

Jun 30, 2022 | 11:11:AM
منحرف ارکان پنجاب اسمبلی،سپریم کورٹ،پی ٹی آئی،سابق ایم پی اے
کیپشن: غیرجانبداری کیلئے ایسا بنچ ضروری ہے جس میں نئے ججز شامل ہوں: درخواستگزار/ فائل فوٹو، گوگل سورس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز) پی ٹی آئی کے منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے کیس کیلئے خصوصی بنچ کی تشکیل کے معاملے پر سابق خاتون ایم پی اے عائشہ نواز چودھری نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

 سابق خاتون ایم پی اے عائشہ نواز چودھری کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں تریسٹھ اے کا کیس سننے والوں کے علاوہ دیگر ججز کو بنچ میں شامل کرنے کی استدعا کی گئی۔

 درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ غیرجانبداری کیلئے ایسا بنچ ضروری ہے جس میں نئے ججز شامل ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:امتحانات کے نتائج کا اعلان

 خیال رہے حمزہ شہباز کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کی درخواستوں پر جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کا پانچ رکنی لارجر بنچ آج پھر سماعت کرے گا۔

 گذشتہ روز سماعت شروع ہوئی تو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت اور حمزہ شہباز کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے، سابق وزیر قانون راجہ بشارت ، تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان سمیت دیگر بھی عدالتی کمرے میں موجود تھے۔

 دوران سماعت جسٹس شاہد جمیل نے نقطہ اٹھایا کہ ڈی سیٹ ہونیوالے ارکان کا ریفرنس بھیج دیا گیا، سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت تھا، وزیراعلیٰ کا الیکشن ہوا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، ہم اسے کیسے نظر انداز کر دیں، کیا یہ فیصلہ ماضی پر اطلاق کرتا ہے، آپ اس پوائنٹ پر معاونت کریں۔

 حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا مستقبل پر اطلاق ہوتا ہے۔ جس پر جسٹس شاہد جمیل نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں جا کر اس فیصلے پر نظر ثانی کرائیں، اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں۔ ہم تو سپریم کورٹ کا فیصلہ اطلاق ماضی سے سمجھتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہو گی ۔ اگر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہو گا تو ہم فوری احکامات جاری کریں گے۔ مخصوص نشستوں کا نوٹیفیکیشن جاری ہوتا ہے یا نہیں یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں۔ ہم الیکشن اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو دیکھ رہے ہیں۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل مکمل کئے تو عدالت نے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی۔

 سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی کو روسٹرم پر دلائل کیلئے طلب کیا گیا، جسٹس صداقت علی نے ان سے استفسار کیا کہ اپیلوں پر مزید دلائل دینے ہیں۔ امتیاز صدیقی نے کہا کہ تفصیلی تحریری دلائل عدالت میں جمع کروا دیئے ہیں جس پر جسٹس صداقت علی نے کہا کہ ہم نے ان کا جائزہ لے لیا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے حمزہ شہباز کووزارت اعلی سے ہٹانے کی درخواستوں پر سماعت ملتوی کردی۔