آرٹیکل 63اے کی تشریح ۔ صدارتی ریفرنس پر سماعت کل پھرہوگی 

Mar 27, 2022 | 21:24:PM
آرٹیکل۔تشریح۔سماعت۔لارجر بنچ۔سپریم کورٹ
کیپشن: سپریم کورٹ کا بیرونی منظر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز) سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63اے کی تشریح کےلئے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت (کل)پیر کو دوبارہ ہوگی ۔ سپریم کورٹ کا لارجر بنچ سماعت کریگا ، لارجر بنچ کے دیگر ارکان میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل ہیں۔
مذکورہ بنچ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کےلئے دائر ریفرنس کے ساتھ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ارکان اسمبلی کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے خلاف دائر اپیل کی سماعت کررہا ہے۔جے یو آئی (ف) کی جانب سے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ووٹوں کی گنتی ہوئے بغیر منحرف ارکان کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت تاحیات نااہلی جیسے شدید نتائج سے پہلے سے کمزور جمہوریت مزید مجروح ہوگی۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی نے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر حکمراں جماعت کی وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے کور کمیٹی کے اجلاس میں شریک تھے اور آئین و حلف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیاسی عمل کا حصہ بن رہے ہیں۔صدارتی ریفرنس پر اپنے جواب میں پی پی پی نے واضح کیا کہ پاکستان انٹرنیشنل کویننٹ آن سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس پر دستخط کرنے والوں میں شامل ہے اسلئے ریاستوں کی نہ صرف آئینی ذمہ داری ہے کہ بنیادی حقوق کا نفاذ یقینی بنائیں بلکہ ان ہدایات کی پابندی کرنے یا ان پر عمل درآمد کرنے سے انکار کرنے کی ذمہ داری بھی ہے جو ’شہری اور سیاسی آزادی کے استعمال میں رکاوٹیں یا پابندیاں لگاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں۔نواز شریف ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے پر رضامند