اسرائیلی فوج کا غزہ پر پھردھاوا،شہدا کی تعداد 6 ہزار سے تجاوز کرگئی،50فیصد بچے،عورتیں شامل

Oct 26, 2023 | 11:17:AM
اسرائیلی فوج کا غزہ پر پھردھاوا،شہدا کی تعداد 6 ہزار سے تجاوز کرگئی،50فیصد بچے،عورتیں شامل
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)اسرائیل ایک بار پھر اپنے وعدے سے مکرگیا،رات کے اندھیرے میں اسرائیلی زمینی فوج نے غزہ پر دھاوا بول دیا،اسرائیلی فوجی ریڈیو کے مطابق غزہ میں حملے کا مقصد حماس کی پوزیشنوں کو نشانہ بنانا تھا۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے علاقوں میں صیہونی فورسز نے فضائی حملہ بھی کیا ۔اسرائیل نے امریکا کوغزہ پر حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی ،صیہونی فورسز کےفلسطین پر حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 6 ہزار سے تجاوز کرگئی۔۔جن میں 50 فیصد سے زائد بچے اور خواتین شامل ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ 19 ویں روز بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں فلسطینی شہریوں کی شہادتوں کی تعداد 6 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔عرب میڈیا نے فلسطینی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی بمباری سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 6 ہزار546ہوگئی، جن میں 50 فیصد سے زائد بچے اور خواتین ہیں۔


فسلطینی وزارت صحت کے مطابق 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 344 بچوں سمیت 756 فلسطینی شہید ہوئے جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار 546 ہوگئی ہے۔


فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں شہید فلسطینیوں میں 2 ہزار 704 بچے بھی شامل ہیں، اسرائیلی بمباری سے زخمی فلسطینیوں کی تعداد 17 ہزار 439 ہے ۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 900 بچوں سمیت 1600 لاپتا افراد کی اطلاع ملی ہے، خدشہ ہے کہ لاپتا افراد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبوں کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔

ضرورپڑھیں:سلامتی کونسل، روس اور چین کا اسرائیلی حمایت میں امریکی قرارداد ویٹو 
دوسری جانب خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ رات بھر اسرائیل کی جانب سے جنوبی غزہ میں شدید بمباری کی گئی۔اس بمباری سے ہونے والے جان نقصان کے بارے میں ابھی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

خیال رہے کہ 24 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری سے 182 بچوں سمیت 704 فلسطینی شہری شہید ہوئے تھے، جو ایک دن میں سب سے زیادہ شہادتیں تھیں۔عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل سے حملے روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ غزہ میں امداد کی فراہمی کا عمل تیز کیا جا سکے، مگر صہیونی ریاست نے ان مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔