’اعظم سواتی کو زیادہ سے زیادہ عمر قید ہوسکتی ہے‘: ضمانت مسترد کا تفصیلی فیصلہ جاری

Dec 22, 2022 | 12:05:PM
اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے متنازع ٹوئٹ کیس میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی درخواست ضمانت خارج ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
کیپشن: سینیٹر اعظم سواتی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے متنازع ٹوئٹ کیس میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی درخواست ضمانت خارج ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

اسپیشل جج سینٹرل اعظم خان نے 6 صفحات پرمشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہےکہ اعظم سواتی نے مصدقہ ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ریاستی اداروں کے خلاف مہم چلائی، انہوں نے افواجِ پاکستان کے افسران کے خلاف بغاوت پر اکسانے کی کوشش کی، اعظم سواتی نے ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت پر مبنی ٹویٹس متعدد بار کیں، انہوں نے عوام کو اداروں کے خلاف اکسایا۔

فیصلے میں کہا گیا ہےکہ افواجِ پاکستان کے افسران کے خلاف اعظم سواتی کی ٹوئٹ کو کئی لوگوں نے ری ٹوئٹ کیا، اعظم سواتی پر لگی دفعات پر کم ازکم 7 سال اور زیادہ سے زیادہ عمرقید کی سزا ہو سکتی ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہےکہ اس سے قبل اعظم سواتی پر ریاستی اداروں کےخلاف بیان دینے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بار بار ریاستی ادارے کے افسر کے خلاف ٹوئٹ کی، اعظم سواتی نے ایک ہی جرم کو دہرایا ہے لہٰذا ان کی درخواست ضمانت خارج کی جاتی ہے۔