ایران خطے میں پراکسی وار کو ہوا دینے میں ملوث؟پاکستان نے ٹھیک کیا؟

Jan 19, 2024 | 09:49:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ایران ایک ایسا اسلامی ملک ہے جس کے بارے میں خیال کیا جا تا ہے کہ وہ مختلف پراکسی وار کے ذریعے خطے میں حالات خراب کرنے میں ملوث ہے۔یہ دعویٰ حقیقی اس لیے بھی محسوس ہوتا ہے کہ ایک طرف ایران کے عراق ،شام اور ترکی سے حالات کشیدہ ہیں تو دوسری طرف افغانستان کے ساتھ بھی اس کی جھڑپیں معمول بن چکی ہے۔ریڈ سی میں بحری بیڑوں پر حملے اور فلسطین اور اسرائیل جنگ کے دوران ایرانی حکومت کی جانب سے ایک بعد ایک سخت بیانات نے بھی پوری دنیا میں اس کا امیج مشکوک بنایا ہوا ہے۔پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہےکہ ایران پر 2016 سے عالمی نوعیت کی اقتصادی اور معاشی پابندیاں ہے ۔ اسی وجہ سے خیال کیا جاتا ہے کہ وہ جان بوجھ کر مختلف ممالک کے اندر پراکسی وار چھیڑ کر فوائد حاصل کر رہا ہے۔پاکستان وہ واحد ملک تھا جس کے ایران کے ساتھ دیرانہ اور برادران تعلقات تھے۔ سخت پابندیوں کے باوجود بھی پاکستان نے برادار اسلامی ملک کو سہارا دیے رکھا۔لیکن اس کا پھل ایران نے گزشتہ روز پاکستان کی سرحدوں کی خلاف ورزی کر کے اور بلوشچستان کے سرحدی علاقوں میں میزائل داغ دیا۔حملے کے بعد کا ا یرانی رویہ انہتائی مایوس کن تھا۔چاہیے تو یہ تھا کہ اس حملے کے بعد ایران آگ پر پانی ڈالنے کی کوشش کرتا اور پاکستان کی خودمختاری پامال کرنے پر معافی مانگتا۔لیکن ایران حکام نے اس حملے کی بڑھ چڑھ کر تشہیر کی ۔پاکستان کی بارہا سفارتی کوششوں کے باجود بھی ایرانی رویہ سرد رہا۔اس صورتحال میں یہ ممکن ہی نہی تھا کہ پاکستان اس حملے پر خاموش رہتا اور صرف زبانی کلامی احتجاج پر اکتفا کرتا۔پاک افواج پر اندرونی طور پر اس بزدلانے حملے کا بھرپور جواب دینے کا دباو تھا۔ جس کے بعد وہی ہوا جس کا اندازہ ایرانی حملے کے فوری بعد پوری دنیا کی جانب سے لگایا جا رہا ہے۔پاکستان نے اپنی سالمیت کو چیلنج بھرپور جواب دیا۔پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر آج علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا جس میں نو سے زائد بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے اہلکار مارے گئے۔ ’مرگ بر سرمچار ’ کے نام سے خفیہ اطلاعات پر مبنی اس آپریشن میں پاک افواج نے انتہائی مہارت سے ٹارگٹ کو نشانہ بنایا اور کسی بھی کولیکٹرول ڈیمج سے اجتناب کیا۔اس آپریشن کی تصدیق پہلے وزارت خارجہ ا نے ایک پریس ریلیز اور بعد میں ترجمان دفتر خارجہ نےہفتہ وار بریفنگ کے دوران کی ۔ممتاز زہر بلوچ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ آج کے ایکٹ کا واحد مقصد پاکستان کی اپنی سلامتی اور قومی مفاد کا حصول تھا، جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے۔ اس انتہائی پیچیدہ آپریشن کا کامیاب ہونا بھی افواج پاکستان کی پیشہ وارانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں 

دیگر کیٹیگریز: ویڈیوز
ٹیگز: