مشترکہ اجلاس۔ حکومتی کارکردگی کو شور شرابے کے ذریعے نہیں روکا جا سکتا۔صدر علوی ۔اپوزیشن کا احتجاج۔واک آؤٹ

Sep 13, 2021 | 16:43:PM
 مشترکہ اجلاس۔ حکومتی کارکردگی کو شور شرابے کے ذریعے نہیں روکا جا سکتا۔صدر علوی ۔اپوزیشن کا احتجاج۔واک آؤٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  (24نیوز)تیسرے پارلیمانی سال کی تکمیل اور چوتھے سال کے آغاز پرقومی اسمبلی اور سینٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خطاب میں تیسرے پارلیمانی سال کی تکمیل اور چوتھے سال کے آغاز پر ارکان پارلیمنٹ کو مبارکباد دیاور کہا کہ آج کا خطاب پاکستان کے حال اور مستقبل کے حوالے سے ہے ۔ دعا ہے کہ پاکستان میں جمہوری اقدار اور برداشت کی روایات فروغ پائیں۔
جیسے ہی صدر نے خطاب شروع ہوا اپوزیشن نے شور شرابہ شروع کر دیا۔ اپوزیشن ارکان بینرز اٹھا کر اسپیکر ڈائس کے آگے آ گئے اور گو نیازی گو کے نعرے لگائے اور میڈیا کی آزادی اور معاشی قتل بند کرو کے نعرے لگائے اور اسی دوران پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا۔
 تاہم صدر نے اپنی تقریر جاری رکھی اور کہا کہ الحمدللہ آج پاکستان مثبت سمت کی جانب گامزن ہے، گزشتہ تین برسوں میں پاکستان نے اندرونی و بیرون محاذ پر کئی کامیابیاں حاصل کیں ۔پاکستان نے اللہ تعالیٰ کے فضل اور موجودہ حکومت کی موثر پالیسیوں سے کورونا وبا کا موثر مقابلہ کیا ۔کورونا کے باعث دنیا بھر کی معیشتیں متاثر ہوئیں تا ہم پاکستانی معیشت مستحکم رہی ۔ملکی ترسیلات زر19.4ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں،صدرنے کہا پاکستان سٹاک ایکسچینج نے بہتر کارکردگی کے حوالے سے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ دنیا بھر میں چوتھی بہترین سٹاک مارکیٹ قرار پائی، پاکستان میں کاروبار شروع کرنے میں آسانی کے حوالے سے 28درجے بہتری آئی، انہوں نے کہا پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد میں 60فیصد اضافہ ہوا ہے، ایف بی آر نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 18فیصد زائدٹیکس محاصل اکٹھے کیے، تمام اعدادو شمار سرمایہ کاروں اور عوام کی جانب سے حکومت پر مکمل اعتماد کا مظہرہیں، ڈاکٹر عارف علوی نے ۔کہا غریب اور متوسط طبقے کیلئے اپنی چھت کی فراہمی کیلئے خصوصی ہاو¿سنگ سکیم شروع کی گئی حکومتی ترغیبات کے باعث تعمیراتی شعبے میں 47ارب مالیت کے منصوبے رجسٹرڈ ہو چکے ہیں حکومتی اقدامات کے باعث آئی ٹی برآمدات میں 47فیصد اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کیلئے متعدد پروگرامز کا اجر کیا جاچکا ہے، اب تک 17لاکھ نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کی جا چکی ہے،صدر ڈاکٹر عارف علوی حکومتی کارکردگی اور کامیابیوں کو شور شرابے کے ذریعے نہیں روکا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے اگر کچھ باتیں سن لیں تو سمجھ اورعقل میں آجائیں گی۔ پاکستان میں کاروبارشروع کرنے میں آسانی کے حوالے سے 28درجے بہتری آئی، ایف بی آر نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 18 فیصد سے زائد ٹیکس محاصل اکٹھے کیے، کرپشن کے ناسور، ماضی کی غلط ترجیحات کی وجہ سے ترقی سے محروم اور دنیا سے پیچھے رہ گئے۔ کامیاب جوان پروگرام کے لیے 100 ارب روپے رکھے گئے۔
 صدر نے مزید کہا کہ بھارت پاکستان اور چین کے تعلقات میں دراڑ پیدا کرنے کی کوشش میں ناکام ہو گا۔مقبوضہ کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے عارف علوی کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کے ہرمثبت قدم کا منفی جواب دیا، کشمیر کے حوالے سے پاکستان اپنے اصولی موقف پر قائم ہے۔ بھارت کئی دہائیوں سے کشمیریوں کی نسل کشی اورانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے، وزیراعظم نے خود کوکشمیرکا سفیرکہا، عمران خان نے موثراندازمیں دنیا میں بھارت کا چہرہ بے نقاب کیا۔ بھارت نے جب فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تومنہ توڑجواب دیا گیا۔ پائلٹ کوخیرسگالی کے جذبے واپس بھیجا اس کوبھی غلط اندازدیا گیا۔ بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندتوا پالیسی سے علاقائی سالمیت کوبہت خطرہ ہے۔
افغانستان کی صورتحال عے حوالے سے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان انسانی بنیادوں پرافغانستان کی مدد کررہا ہے۔ دنیا نے افغانستان میں پاکستان کی پالیسی کوسراہا۔ طالبان رہنماو¿ں کے بیانات حوصلہ افزا ہیں۔ دنیا کوپاکستان پر بلاوجہ تنقید کے بجائے عمران خان کی شاگردی اورمریدی اختیارکرنی چاہئے، کھربوں ڈالر خرچ اور لاکھوں لوگوں کو مارنے کے بعد انہیں سمجھ آئی۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کچھ بھی کر لے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو مکمل کریں گے، ان کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی۔ بھارت کئی سالوں سے تخریب کاروں کا سہولت کاربنا ہوا ہے۔ بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری پرعالمی میڈیا کو خاموش نہیں رہنا چاہئے۔
 ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کی شفافیت کے لئے انتخابی اصلاحات کی ضرورت ہے، انتخابی اصلاحات اس شورشرابے میں نہیں ہوسکتی، ای وی ایم سے بہتری آئے گی، ای وی ایم کوسیاسی فٹ بال نہ بنایا جائے، ملک کی تقدیرکا مسئلہ ہے، حکومت سمندرپارپاکستانیوں کوووٹ کا حق دینے کے لیے آئی ووٹنگ متعارف کررہی ہے، سمندر پار پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں۔ وزیراعظم عمران خان، سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، قائد حزب اختلاف شہباز شریف سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں میں بلاول بھٹو زرداری اور شاہد خاقان عباسی بھی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شریک ہوئے۔اپوزیشن ارکان کچھ دیر بعد ہی ایوان سے چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں۔کنگ خان کی بیٹی سہانا خان کا نیا انداز۔۔ سوشل میڈیا پر دھوم مچ گئی۔۔تصاویر وائرل