سوڈان: جنگی فریقوں میں معاہدہ، امدادی سرگرمیوں کی اجازت

May 12, 2023 | 10:52:AM
سوڈان: جنگی فریقوں میں معاہدہ، امدادی سرگرمیوں کی اجازت
کیپشن: اس بات چیت کیلئے سعودی عرب سہولت فراہم کر رہا ہے
سورس: ایس ہی اے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) سوڈان کے متحارب فریقوں نے شہریوں کیلئے انسانی بنیادوں پر عالمی امدادی تنظیموں کے کام کو جاری رکھنے دینے پر اتفاق کیا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے عرب نیوز کے مطابق جمعرات کو جدہ میں مذاکرات کے بعد سوڈان کی مسلح افواج (ایس اے ایف) اور اس کے مخالف فریق ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے ایک معاہدہ پر دستخط کیے جس کے تحت دونوں عالمی انسانی امداد کے قانون پر عمل کیلئے سہولت فراہم کریں گے تاکہ عام شہریوں کی ضروریات اُن تک پہنچائی جاسکیں۔

معاہدے کو ’سوڈانی شہریوں کے تحفظ کے عزم کا جدہ ڈیکلریشن‘ کا نام دیا گیا ہے جس کو سعودی عرب کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں فریقوں نے بات چیت کو ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے تاکہ ’مختصر مدت کی جنگ بندی کے ذریعے ضروری اشیاء اور ہنگامی امداد پہنچائی جا سکے۔‘
سوڈان کے متحارب جرنیلوں ایس اے ایف کے سربراہ عبدالفتح البرہان اور آر ایس ایف کے کمانڈر محمد حمدان داغلو کے نمائندے گزشتہ ہفتے سے جدہ میں ’قبل از

مذاکرات‘ بات چیت کر رہے ہیں۔
اس بات چیت کیلئے سعودی عرب سہولت فراہم کر رہا ہے جبکہ امریکہ اور اقوام متحدہ اس میں شریک ہیں۔
متحارب فریقوں نے جدہ ڈیکلریشن میں کہا ہے کہ ’ہم اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ سوڈانی عوام کے مفادات اور بہبود ہماری اولین ترجیح ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کی توثیق کرتے ہیں کہ شہریوں کو ہر وقت تحفظ فراہم کیا جائے۔ اس میں شہریوں کو رضاکارانہ بنیادوں پر جنگ سے متاثرہ علاقوں سے نکلنے کیلئے محفوظ راستے کی اجازت دینا شامل ہے۔

اور وہ جس سمت کا بھی انتخاب کرتے ہیں۔‘
دونوں فریقوں نے اپنی اس ذمہ داری کی بھی توثیق کی کہ وہ ’شہریوں اور جنگجوؤں میں فرق روا رکھیں گے اور اسی طرح شہری املاک اور فوجی اہداف میں بھی فرق کو ہر وقت سامنے رکھا جائے گا۔‘
سعودی عرب اور امریکہ کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ’اعلان انسانی امداد کی محفوظ ترسیل، ضروری خدمات کی بحالی، ہسپتالوں اور کلینکس سے افواج کے انخلاء اور مرنے والوں کی باعزت تدفین کیلئے دونوں افواج کے طرز عمل کی رہنمائی کرے گا۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’دستخط کے بعد، جدہ مذاکرات ان سرگرمیوں کو آسان بنانے کیلئے تقریباً دس دن کی مؤثر جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ حفاظتی اقدامات میں امریکہ، سعودی عرب اور بین الاقوامی حمایت یافتہ جنگ بندی کی نگرانی کا طریقہ کار شامل ہوگا۔‘
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جمعے کو کہا کہ مذاکرات ہوئے اور شہریوں کے تحفظ کے عزم کا اعلان صرف پہلا قدم ہے۔