فوادچوہدری کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور ہوگایا نہیں؟ فیصلہ محفوظ کرلیاگیا

Nov 07, 2023 | 15:52:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری کی دفعہ 144 کی خلاف وزری کے کیس میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں فواد چودھری کی خلاف تھانہ آبپارہ میں درج مقدمہ پر سماعت ہوئی، جوڈیشل مجسٹریٹ یاسرمحمود نے کیس کی سماعت کی، پرایسکیوٹر عدنان علی کی جانب سے فوادچوہدری کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جبکہ وکیل صفائی علی بخاری نے فوادچوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری، تنخواہوں میں بڑا اضافہ ہو گیا

توہین عدالت

وکیل صفائی علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات عدالت نے نافذ کروانے، توہین عدالت کی درخواست دینے کی ضرورت مجھے نہیں ہونی چاہیے، فوادچوہدری کا طبی معائنہ کروانے کے احکامات بھی عدالت نے نافذ کرواناہے، وکیل صفائی علی بخاری کی جانب سے جسمانی ریمانڈ سے متعلق اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کا حوالہ دیاگیا۔

ہتھکڑی کھولنے کی استدعا

پرایسکیوٹر عدنان علی نے دوران دلائل کہا کہ اگر گزشتہ 2 روزہ جسمانی ریمانڈ سے مخالفت کرنی تھی تو مجسٹریٹ کا فیصلہ چیلنج کرناچاہیےتھا جس پر وکیل صفائی فیصل چوہدری نے فوادچوہدری کی ہتھکڑی کمرہ عدالت میں کھولنے کی استدعا کردی، وکیل صفائی علی بخاری نے نقطہ اٹھایا کہ فیملی سے ملزم کی کمرہ عدالت میں ملاقات کروانے کے احکامات کئی بار مجسٹریٹس نے دیئے۔

پیسوں کا لین دین

 وکیل صفائی علی بخاری فوادچوہدری کے خلاف تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے کا متن پڑھا، مقدمہ میں پیسوں کی لین دین کے حوالے سے کچھ نہیں لکھاگیا، فوادچوہدری کے خلاف مقدمہ بلائنڈ ہے، کوئی چشم دید گواہ بھی نہیں، 4 نومبر  2023 کو فواد چوہدری کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، ایف آئی آر کے مطابق پچاس لاکھ کے عوض 2 بچوں کو سرکاری نوکری پر لگوانے کا وعدہ کیا گیا، ایف آئی آر کے مطابق فواد چوہدری کے دو مسلحہ گن مینوں نے دھمکیاں دیں، کسی بھی قسم کا ایگریمنٹ سامنے نہیں لایا گیا، اندھی ایف آئی آر ہے جو فواد چوہدری کے خلاف درج گئی ، پیسے کس کی موجودگی میں دیئے گئے کوئی ذکر موجود نہیں۔

جسمانی ریمانڈ پر فیصلے کی استدعا

وکیل علی بخاری نے مجسٹریٹ مکالمہ کرتے ہوئے استدعا کی کہ فوادچوہدری سے تفتیش کے حوالے سے گزشتہ تین دنوں میں کیا پیشرفت ہوئی؟ فوادچوہدری کے خلاف 6 ماہ بعد تو مقدمہ کروایاگیاہے، آپ اللہ کو حاضر ناظر جان کر جسمانی ریمانڈ پرفیصلہ کردیں۔

سیاسی انتقام اور مقدمے سے ڈسچارچ کی استدعا

وکیل صفائی قمرعنایت نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے دیکھناہےکہ فوادچوہدری سے جسمانی ریمانڈ کے زریعے سیاسی انتقام تو نہیں لیاجارہا؟ فوادچوہدری کے خلاف ایسا مقدمہ درج کیا گیا جس کا وقوعہ ہی نہیں، کون سا وقوعہ گواہ ثبوت سامنے آیاہے؟ شکایت کنندہ بھی سامنے نہیں آیا، فوادچوہدری کے خلاف مقدمہ قانون کا غلط استعمال کرنے کے مترادف ہے، وکیل صفائی نےفوادچوہدری کوکیس سےڈسچارج کرنےکی استدعا کردی۔

فیصلہ محفوظ

عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، جوڈیشل مجسٹریٹ یاسرمحمود کچھ دیر بعد فوادچوہدری کے جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے محفوظ فیصلہ سنائیں گے۔

فواد چوہدری کی خاموشی

عدالت کی جانب سے فیصلہ محفوظ کرنےکے بعد پولیس فواد چوہدری کو بکتر بند گاڑی میں لے کر روانہ ہو رہی تھی تو صحافی کی جانب سے فواد چوہدری سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ پریس کانفرنس کریں گے؟ جس پر فواد چوہدری خاموش رہے۔