حملے کیلئے تیار ہیں۔ اسرائیل کی دھمکی۔بھرپور جواب دینگے۔۔ایران

Aug 06, 2021 | 21:27:PM
 حملے کیلئے تیار ہیں۔ اسرائیل کی دھمکی۔بھرپور جواب دینگے۔۔ایران
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)اسرائیل نے عمان کے ساحل میں تیل لے جانے والے بحری جہاز پر حملے کے بعد ایران پر حملے کی دھمکی دے دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے ایران کو خبردار کیا کہ اسرائیلی ایران پر حملے کے لیے تیار ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے یہ بیان عمان کے ساحل میں اسرائیلی آئل ٹینکر پر ہونے والے ڈرون حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس کے نتیجے میں ایک برطانوی اور ایک رومانیہ کا شہری ہلاک ہوا۔امریکا اور برطانیہ پہلے ہی اس حملے کا الزام ایران پر عائد کرچکے ہیں تاہم ایران کی جانب سے اس کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں اسرائیلی وزیر دفاع سے سوال کیا گیا کہ آئل ٹینکر پر حملے کے بعد کیا اسرائیل ایران پر حملے کے لئے تیار ہے؟ اس پر اسرائیلی وزیر دفاع نے ہاں میں جواب دیا۔
دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسرائیلی وزیردفاع کی دھمکی کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ اسرائیل کی دھمکی انتہائی بدتر رویہ ہے جسے مغرب کی اندھی حمایت حاصل ہے۔ترجمان نے اسرائیل کو بھی خبردار کیا کہ ہم واضح طور پر کہتے ہیں کہ ایران کے خلاف کوئی بھی احمقانہ کارروائی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمیں مت آزمائیں۔
 گذشتہ ہفتے سے خلیج عربی میں بحری جہازوں پر ہونے والے حملے ابھی تک موضوع بحث ہیں۔ اسرائیلی اخبار نے تہران کے ڈرون طیاروں کے پروگرام کے حوالے سے امریکا اور اسرائیل کی جان سے جاری بیانات کا حوالہ دیا ۔معلومات میں بتایا گیا ہے کہ خطے میں دیکھے جانے والے حملوں میں ایرانی ڈرون طیاروں کا بڑھتا ہوا کردار سامنے آ رہا ہے۔ اس سلسلے میں آخری کارروائی میں چند روز قبل خلیج عربی میں اسرائیلی بحری آئل ٹینکر میرسر سٹریٹ کو نشانہ بنایا گیا۔
معلومات کے مطابق ایران نے گزشتہ برسوں کے دوران ڈرون طیاروں پر مشتمل اسلحہ خانہ بنا کر انہیں یمن، عراق، شام اور لبنان میں اپنی ملیشیاﺅں کو بھیجنا شروع کر دیا۔مزید یہ کہ ان ایرانی ڈرون طیاروں کو حماس کے اسرائیل کے خلاف حملوں، سعودی عرب کے خلاف حوثی ملیشیا کے حملوں اور حزب اللہ کے عراق اور شام میں امریکی اور اسرائیلی فورسز کے خلاف حملوں میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے ۔ ایران ڈرون طیاروں کی ٹکنالوجی کو خود استعمال کرنے کے بجائے خطے میں اپنے ایجنٹوں اور ملیشیاں کو یہ طیارے بھیج دیتا ہے۔ ڈرون طیارے ایک اچھا ہتھیار شمار ہوتے ہیں جو حملوں سے لا تعلقی کے اعلان کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ اس لئے کہ ان طیاروں کو بھیجنے والے ذرائع کا انکشاف مشکل ہوتا ہے۔
 یہ بھی پڑھیں۔برہنہ فوٹو شوٹ۔۔ناممکن ۔۔نرگس فخری نے اہم انکشاف کر دیا