’جس دن زرداری سے کہوں گا مجھے بچا لو وہ قیامت کا دن ہوگا‘

Feb 04, 2024 | 11:47:AM
’جس دن زرداری سے کہوں گا مجھے بچا لو وہ قیامت کا دن ہوگا‘
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کہتے ہیں کہ جس دن زرداری سے کہوں گا مجھے بچا لو وہ قیامت کا دن ہوگا۔ اسٹیبلشمنٹ  کی شرائط سامنے آگئیں کہ باریاں باریاں کھیلوں جس کا مطلب یہ تھا کہ پہلے تم مزے لو پھر ہم مزے لیں گے۔

برطانوی ویب سائٹ کے مطابق عدت کے دوران نکاح کے کیس کی سماعت کے دوران جب وقفہ ہوا تو سابق وزیر اعظم عمران خان کمرۂ عدالت میں موجود صحافیوں کے پاس آئے اور ان سے گفتگو کی۔آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اس ملک کے 25 کروڑعوام کے بارے میں سوچیں۔ جس طرح کا الیکشن کرانے جارہے ہیں، اس سے ملک کی معیشت تباہ ہوجائے گی اور تاریخ آپ کو معاف نہیں کرے گی۔مستحکم جمہوریت کے بغیر کسی ملک کی معیشت اوپر نہیں جاتی۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انتخابات کا نیا سسٹم ن لیگ اور الیکشن کمیشن نے ہیک کر لیا ہے،ساری جماعتیں تیار رہیں کیونکہ انھوں نے پولنگ ایجنٹس کو وہاں سے اٹھانا ہے، اور نتائج کا اعلان کردینا ہے۔سابق وزیر اعظم نے پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے پولنگ ایجنٹس کو فارم بی ملنے سے پہلے پولنگ سٹیشنز سے نہ نکلنے کی ہدایت کریں۔
 عمران خان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سابق صدر آصف علی زرداری سے کہیں گے کہ ان کے خلاف درج مقدمات میں ان کی مدد کریں تو عمران خان کا کہنا تھا کہ جس دن زرداری سے کہوں گا مجھے بچا لو وہ قیامت کا دن ہوگا،عمران خان نے دوران گفتگو دعویٰ کیا کہ ڈیل آفر ہوئی کہ تین سال خاموش ہو کر پیچھے ہٹ جائیں، بنی گالا بیٹھ جائیں۔  یہ آفر مجھے اس وقت کی گئی تھی جب میں اٹک جیل میں بند تھا اور اس پیغام سے اسٹیبلشمنٹ  کی شرائط سامنے آگئیں کہ باریاں باریاں کھیلوں جس کا مطلب یہ تھا کہ پہلے تم مزے لو پھر ہم مزے لیں گے۔میں نے وہی جواب دیا جوحقیقی آزادی کے نعرے لگانے والے کو دینا چاہئے۔مجھے کہا گیا کہ اچھے بندے بنو، ان کی باری بعد میں آئے گی۔ میں نے جواب دیا ک قانون سب سے بڑا ہے۔

ضرور پڑھیں:یکم جنوری کا نکاح دھوکہ اور بے ایمانی پر مبنی ،عدت میں نکاح کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالا کے ایک کمرے تک محدود کردیا گیا ہے۔ عمران خان کے بقول کمرے کے شیشے بند کرکے، کمرے میں اندھیرا کردیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے ماحول سے تو جیل بہتر ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان دو بڑی پارٹیوں سے یہی پوچھ لیں کہ کیا انھوں نے کبھی اپنی فیملی میں بھی الیکشن کرایا۔انٹرا پارٹی انتخابات اس لیے ملتوی کروائے کیونکہ ہماری جماعت کے لوگ چھپے ہوئے ہیں۔
شیخ رشید کی جانب سے شہریار ریاض کو تین کروڑ روپے کے عوض پارٹی ٹکٹ دینے کے سوال پرعمران خان کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے رجسٹر اندر نہیں لانے دیا گیا تو پھر کیسے ٹکٹوں پر مشاورت کرتا۔

یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم ،بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدت کے دوران نکاح کرنے پر سات سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔عمران خان اڈیالہ جیل جبکہ بشریٰ بی بی بنی گالہ میں قید ہیں ۔