ایسے اختیارات نہیں لینا چاہوں گا جس سے ملک کو نقصان پہنچے،چیف جسٹس

Sep 18, 2023 | 15:22:PM
ایسے اختیارات نہیں لینا چاہوں گا جس سے ملک کو نقصان پہنچے،چیف جسٹس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز )ایسے اختیارات نہیں لینا چاہوں گا جس سے ملک کو نقصان پہنچے،چیف جسٹس پاکستان کا وکیل سے مکالمہ
تفصیلات کے مطابق  سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ایسے اختیارات نہیں لینا چاہوں گا جس سے ملک کو نقصان پہنچے،ریکوڈک کیس میں پاکستان کو اربو ڈالر کا نقصان ہوا، سپریم کورٹ کو نہیں،جسٹس مسرت ہلالی نے  سوال اٹھایا کہ کیا قانون سازی کے ذریعے چیف جسٹس کے اختیارات کو غیر موثر کیا جا سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل  نے درخواستگزار وکیل سے استفسار کیا کہ کیا قانون سازی سے چیف جسٹس کی پاورز کو ختم کیا گیا یا پھر سپریم کورٹ کی؟ وکیل خواجہ طارق رحیم  نے جواب دیا کہ آئینی مقدمات میں کم از کم 5ججز کے بنچ کی شق بھی قانون سازی میں شامل کی گئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ جس شق پر آپ کو اعتراض ہے کہیں کہ مجھے اس پر اعتراض ہے،وکیل خواجہ طارق رحیم  نے کہا کہ کیا 3ججز بیٹھ کر آئینی تشریح نہیں کر سکتے؟ چیف جسٹس پاکستان  نے جواب دیا کہ یہ نہیں کہا جا رہا کہ جج قابل نہیں قانون سازی میں صرف تعداد کی بات ہو رہی ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ  نے سوال اٹھایا کہ کیا چیف جسٹس کے 3رکنی بنچ تشکیل دینے پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا؟ یا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ ماسٹر آف دی روسٹر والا چیف جسٹس کا اختیار غیر آئینی تھا؟جسٹس اعجاز الاحسن  نے کہا کہ ایکٹ کا سیکشن چار 1956 کے آئین میں تھا لیکن بعد میں نکال دیا گیا، کیا اس قانون سازی کیلئے آئینی ترمیم درکار نہیں تھی؟ ۔