منی لانڈرنگ کے اصل ماسٹر مائنڈشہباز شریف ،نوازشریف کو پاسپورٹ نہیں ملے گا،مشیر داخلہ

Dec 17, 2021 | 14:51:PM
نوازشریف،شہبازشریف،شہزاد اکبر
کیپشن: نوازشریف،شہبازشریف،شہزاد اکبر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میگا منی لانڈرنگ کیسز کو حل کرنے کی سرتوڑ کوششیں جاری رہیں گی اور بے نامی اکاؤنٹس، منی لانڈرنگ کیس کا چالان پیش کر دیا گیا ہے جس میں حیران کن چیزیں سامنے آئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہزاد اکبر نےلاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ اسحاق ڈار نے سیاسی پناہ کا کیس فائل کیا ہے۔ ٹرانزیکشن کی 4 ہزار 300 دستاویزات ہیں اور کیس سابق وزیر اعلیٰ اور ان کے خاندان کے خلاف تھا۔ شہباز شریف منی لانڈرنگ کے مرتکب پائے گئے ہیں اور ایف آئی اے چالان کے مطابق شہباز شریف منی لانڈرنگ کے ماسٹر مائند ہیں۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بے نامی اکاؤنٹس کھلوائے اور 28 اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی ۔ یہ 28 اکاؤنٹس اس وقت استعمال ہوئے جب شہباز شریف وزیر اعلیٰ تھے۔انہوں نے کہا کہ رمضان شوگر ملز کے چھوٹے ملازمین کے نام پر اکاؤنٹس کھلوائے گئے اور ان ملازمین کی تنخواہیں 5 ہزار سے 30 ہزار روپے کے درمیان تھیں اور ان کم تنخواہوں والے ملازمین کے اکاؤنٹس میں اربوں روپے آئے۔

یہ بھی پڑھیں:پی پی 206 ضمنی الیکشن۔۔ غیر سرکاری،غیر حتمی نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کو شکست۔۔ ن لیگ نے سیٹ جیت لی

مشیر داخلہ نے کہا کہ دوسروں کے کاغذات استعمال کر کے وارداتیں کی گئیں اور شریف خاندان نے ایف آئی اے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا۔ چپڑاسی کے اکاؤنٹس میں بڑی رقم منتقل ہوئی جبکہ چپڑاسی کے 2015 میں انتقال ہوجانے کے بعد بھی اکاؤنٹ چلتا رہا۔پارٹی فنڈ کے لیے رقم تھی تو چپڑاسی کے اکاؤنٹس میں کیوں منتقل ہوئی ؟ اکاؤنٹس کھولنے کا بھی ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔ کچھ نامزد ملزمان ملک سے باہر ہیں اور حتمی چالان جمع نہیں کرایا گیا۔ 16 ارب روپے سے زائد کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ کیس سابق وزیر اعلیٰ اور ان کے خاندان کے خلاف تھا جبکہ کیس میں نامزد سلمان شہباز اشتہاری اور مفرور ہیں۔64 سے زائد صفحات کے چالان میں ثبوت کی 4 ہزار سے زائد دستاویزات ہیں اور کیس میں 100 سے زائد گواہان بھی ہیں۔

وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف اشتہاری ہیں، انہیں پاسپورٹ نہیں مل سکتا۔ نواز شریف علاج کی غرض سے گئے مگر انہوں نے علاج نہیں کرایا، انہیں کورونا کی وجہ سے ویزے میں ایک توسیع ملی۔ نواز شریف نے مزید توسیع نہ مزید ملنے پر اپیل دائر کر رکھی ہے، اگر توسیع نہ ملی تو انہیں برطانیہ چھوڑنا پڑے گا۔برطانیہ میں مجرم کو وزٹ ویزے کی اجازت نہیں ملتی، شواہد ہیں کہ ان اکاؤنٹس میں کک بیکس اور کمیشن بھی وصول کیے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت معاشی تنگی کے باوجود انویسٹمنٹ کرنے کو تیار ہے، کوشش کریں گے کہ اس کیس میں یومیہ بنیاد پر یا ہفتے میں دو تین دن ٹرائل ہو۔شہزاد اکبر کا یہ بھی کہنا ہے کہ کرپشن کے خلاف ہم نے جنگ کرنی ہے، ہماری اخلاقی اقدار کمزور ہو چکی ہیں، ہمیں کرپشن کو برا ماننا ہے، ملک میں 70 سال سے کرپشن کا ناسور پھیلا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم عمران خان پر الزام تراشی مہنگی پڑ گئی۔۔ہتک عزت کا مقدمہ دائر،مسخرہ کون