سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی گرفتاری؟

Aug 16, 2023 | 10:14:AM
9مئی واقعات میں بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا گیا جبکہ چئیرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضَمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ 
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) 9مئی واقعات میں بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا گیا جبکہ چئیرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضَمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ کیا سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی گرفتاری ہوسکتی ہے؟ 

پروگرام ’سلیم بخاری شو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے گروپ ایڈیٹر ،سنیئر صحافی سلیم بخاری  نے کہا ہے کہ اگر اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ بشریٰ بی بی اس واقعہ میں ملوث ہیں یا نہیں تو میرے خیال میں گھر کی خواتین پر اس طرح کے الزام تہمت لگانا اچھی روایت نہیں ہے۔ ہمیں اس سے درگزر کرنا چاہیے۔ بشریٰ بی بی کی جو ڈائری ملی ہے، ان صفحات میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمران خان جو بھی فیصلہ اور اقدامات کرتے تھے وہ بشریٰ بی بی کی ہدایات کے مطابق کرتے تھے۔ بشریٰ بی بی کے دونوں موبائل فونفرانزک کیلئے بھیج دیے گئے ہیں جبکہ جو گمشدہ صفحات ہیں وہ بھی مل سکتے ہیں ہمیں اُن کیلئے تیار رہنا چاہیے۔

ضرورپڑھیں:پولیس نے عمران خان کے گھر کے دروازے کیوں توڑے؟بشریٰ بی بی نے مزاحمت کیوں کی؟

پی ٹی آئی ممبرز کے پارٹی چھوڑنے کے معاملے پرانہوں نے کہا ہے کہ اب پی ٹی آئی میں رہ کون گیا ہے؟ 60 سے 70 فیصد لوگ جہانگیر ترین اور علیم خان کی پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں جبکہ اکثریت  پرویز خٹک کی پارٹی میں شامل ہو گئی ہے۔ ان سب چھوڑنے والوں میں ایک چیز عام ہے کہ جتنے بھی لوگ پارٹی چھور کر گئے ہیں ان میں سے سب نے 9 مئی کے واقعہ کی بھرپور مذمت کی ہے۔    مجھے اس بات کی واقعہ پر تشویش ہے کہ کسی پارٹی کا اس طرح ختم ہوجانا کوئی اچھی روایت ہمارے نزدیک نہیں ہے۔ 

دوسری جانب انگلینڈ میں بدتمیزی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بدتمیزی کا ایک طوفان مچایا جا رہا ہے۔ یہ بات سب جانتے ہیں کہ پہلے روزہ رسولﷺ کے اوپر جو مریم اوورنگزیب کے ساتھ ہوا تھا اس کی سزائیں لوگوں نے بھگتیں، ان کے پاسپورٹ ضبط ہوئے اور اُنہیں 6 اور 10 سال کی سزا ہوئی اور اب دوسرے ممالک میں یہ سب جاری ہے۔

آپ کے سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن آپ اپنے ملک کی خواتین کو سڑکوں پر ایسے ہراساں نہیں کر سکتے۔ اگر ایسا کریں گے تو یقیناً ملک کیلئے اچھا نام نہیں پیدا ہوگا۔  اُن کا اوورسیز پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ روایت پاکستان کیلئے زِلّت کا باعث بن رہی ہے آپ باہر پاکستان کو زلیل کر رہے ہیں۔  

اُن کا زلفی بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ایک بار اُنہوں نے کہا تھا کہ ہم باہر رہنے والے ہر شخص کو کنٹرول نہیں کرسکتے۔ سلیم بخاری کا اس پر کہنا تھا کہ پی ٹی کے لوگ اُنہیں بلاتے ہیں تو وہ آتے ہیں۔  آپ سے گزارش ہے کہ اس چیز کو کنٹرول کریں کیونکہ کل کو آپ کی خواتین نے بھی باہر جانا ہے۔  یہ روایت آپ کی خواتین کے ساتھ بھی دہرائی جا سکتی ہے۔