تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف ختم

Jun 29, 2022 | 16:13:PM
قومی اسمبلی، وفاقی حکومت،تنخواہ دارطبقہ،فنانس بل
کیپشن: ایک لاکھ سے اضافی رقم پر 12.5 فیصد کی شرح سے ماہانہ ٹیکس عائد ہوگا/ فائل فوٹو، گوگل سورس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے نئی ٹیکس شرح عائد کر دی گئی، ماہانہ 50 ہزار سے ایک لاکھ تک تنخواہ لینے والوں سے 2.5 فیصد شرح سے ٹیکس عائد ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں فنانس بل کی شق وار منظوری کی گئی، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ریلیف ختم کرکے نئی ٹیکس شرح سے متعلق ترمیم منظور کرلی۔

 جس کے تحت ماہانہ 50 ہزار روپے تک تنخواہ لینے والوں پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا، ماہانہ 50 ہزار سے ایک لاکھ تک تنخواہ لینے والوں سے 2.5 فیصد شرح سے ٹیکس عائد ہوگا۔

 ترمیم کے مطابق ماہانہ ایک سے 2 لاکھ تنخواہ والوں پر سالانہ 15 ہزار روپے فکس ٹیکس اور ایک لاکھ سے اضافی رقم پر 12.5 فیصد کی شرح سے ماہانہ ٹیکس عائد ہوگا۔

ماہانہ 2 سے 3 لاکھ تنخواہ پر ایک لاکھ 65 ہزار سالانہ، 2 لاکھ سے اضافی رقم پر 20 فیصد ماہانہ ٹیکس، 3 سے 5 لاکھ تنخواہ پر 4 لاکھ 5 ہزار سالانہ اور 3 لاکھ سے اضافی رقم پر 25 فیصد ماہانہ ٹیکس عائد کر دیا ہے۔

 اسی طرح ماہانہ 5 سے 10 لاکھ تنخواہ پر 10 لاکھ روپے سالانہ، 5 لاکھ سے اضافی رقم پر 32.5 فیصد، ماہانہ 10 لاکھ سے زائد ماہانہ تنخواہ پر 29 لاکھ سالانہ اور 10 لاکھ سے اضافی رقم پر 35 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:پیٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی لگانے کی منظوری

قبل ازیں قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی عائد کرنے کی ترمیم منظور کی گئی۔ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم مصںوعات پر اس وقت لیوی صفر ہے، حکومت نے لیوی لگانے کی منظوری حاصل کی ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی یکمشت عائد نہیں کی جائے گی۔