عید کی آمد: مفتاح اسماعیل نے سرکاری ملازمین کو خوشخبری سنا دی

Jun 25, 2022 | 09:38:AM
عیدالاضحی،وزیر خزانہ،مفتاح اسماعیل،سرکاری ملازمین،تنخواہوں،اعزازیہ
کیپشن: ہم خوردنی تیل میں خودکفالت کیلئے بھی اقدامات کریں گے: مفتاح اسماعیل/ فائل فوٹو، گوگل سورس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ملازمین، اے پی پی، ریڈیو پاکستان، پاکستان ٹیلی وژن، سی ڈی اے اور دیگر اداروں کے ملازمین کو دو بنیادی تنخواہوں کے برابر اعزازیہ دیا جائے گا۔

 وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے مختلف ٹیکسز کا اعلان کیا۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ایک دفعہ کیلئے 10 فیصد سپر ٹیکس 13 سیکٹرز پر لگے گا  جب کہ 4 فیصد ٹیکس دیگر تمام سیکٹرز  پر لگے گا۔

 مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کی قیمت ادا کرنی پڑے گی، جیولرز کو ٹیکس نیٹ میں لا رہے ہیں، آئی ٹی کو  رعایتیں دے رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ اس سال وہ خود 20 کروڑ روپے سے زیادہ ٹیکس دیں گے، عمران خان ہر سال ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے ٹیکس دیتے تھے، توشہ خانہ کی وجہ سے پچھلے سال عمران خان نے 98 لاکھ روپے ٹیکس دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس سال پرائمری خسارہ 1600 ارب روپے آیا ہے اگلے سال اسے 153 ارب روپے فاضل کیا جائے گا، مجموعی بجٹ خسارہ بھی کم کیا جائے گا، 15 کروڑ سے زیادہ آمدنی والی کمپنیوں پر ایک فیصد، 20 کروڑ روپے سے زیادہ آمدنی والی کمپنیوں کو 2 فیصد، 25 کروڑ روپے سے زیادہ آمدنی والی کمپنیوں پر 3 فیصد اور 30 کروڑ سے زیادہ آمدنی والی کمپنیوں پر 10 فیصد سپر ٹیکس عائد ہوگا۔

 مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ ٹیکس اہداف میں اضافہ کردیا گیا ہے، اب 7004 کی بجائے ٹیکسوں کا ہدف 7470 روپے ہوگا، نان ٹیکس ریونیو کو 2 ہزار ارب روپے سے کم کرکے 1935 ارب کردیا گیا ہے، صوبوں کو اب 4373 ارب روپے دیں گے، ان تمام اخراجات کے بعد 4547 ارب روپے کا خسارہ ہوگا۔

  وزیر خزانہ نے بتایا کہ 300 مربع فٹ جیولرز کی دکان پر 40 ہزار روپے کا فکس ٹیکس لگایا گیا ہے جبکہ بڑی دکانوں پر 17 فیصد کی بجائے 3 فیصد جنرل سیلز ٹیکس عائد ہوگا، عام شہری سونا بیچنے پر جو 4 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس دیتے تھے اسے کم کرکے ایک فیصد کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ق لیگ میں پھوٹ: نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

 انہوں نے بتایا کہ کپاس اور گندم سمیت زرعی خودکفالت کیلئے کاٹن سیڈ اور  بنولا پر ٹیکس ہٹا دیا گیا ہے، کھلی پر بھی ٹیکس ختم کیا گیا ہے، اس سے زیادہ کسان دوست بجٹ گزشتہ 15 ، 20 برسوں میں نہیں آیا، اس کے نتیجے میں زرعی خودکفالت میں بھی مدد ملے گی، ہم خوردنی تیل میں خودکفالت کیلئے بھی اقدامات کریں گے۔

 مفتاح اسماعیل نے کہا کہ  زراعت پر جو پیسہ خرچ کیا جارہا ہے یہ سبسڈی نہیں بلکہ سرمایہ کاری کی نیت سے ہو رہا ہے۔

 وزیر خزانہ نے بجٹ سیشن کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے اداروں جن میں پارلیمنٹ کے ملازمین، اے پی پی، ریڈیو پاکستان، پاکستان ٹیلی وژن، سی ڈی اے اور دیگر اداروں کے ملازمین شامل ہیں، کیلئے دو بنیادی تنخواہوں کے برابر اعزازیہ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں وزارت خزانہ متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون کرے گی اور اس کیلئے فنڈز فراہم ہوں گے۔