خاندان کے  7 افراد کی قاتل شبنم نے دوبارہ رحم کی اپیل کر دی

Feb 22, 2021 | 10:23:AM
خاندان کے  7 افراد کی قاتل شبنم نے دوبارہ رحم کی اپیل کر دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) بھارت کی ریاست اترپردیش کے ضلع رام پور کی رہنے والی شبنم جس نے اپریل 2008 میں اپنے  خاندان کے 7 افراد  کو ہلاک کردیا تھا اور اسے اس جرم میں سزائے موت سنائی جاچکی ہےنے گورنر اترپردیش اور  بھارت کے صدر کو  ایک اور رحم کی درخواست بھیجی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹر جنرل محکمہ جیل آنند کمار کے مطابق  شبنم نے پہلے بھی گورنر اترپردیش سے رحم کی اپیل کی تھی لیکن گورنر نے اسکی درخواست  کو مسترد کردیا تھا۔ رام پور جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ گورنر کے نام شبنم کی اپیل اس کے وکیل کے توسط سے ہمیں ملی ہے کہ ہم اسے آگے بھیجیں۔ وکیلوں نے رام پور جیل میں شبنم سے ملاقات کی اور اسے قائل کیا کہ وہ گورنر یوپی کو رحم کی درخواست  بھیجے۔ شبنم کی وکیل شریا رستوگی نے گورنر اور صدرجمہوریہ کو دوسری درخواست بھیجے جانے کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ شبنم کے پاس دستوری چارہ جوئی کے کئی راستے موجود ہیں۔ وہ درخواست ِ رحم کے مسترد ہونے کو الٰہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مختلف بنیادوں پر چیلنج کرسکتی ہے۔ اسے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کرنے کا بھی حق ہے۔ شبنم کے 12 سالہ لڑکے نے ایک دن قبل سوشل میڈیا پر بھارتی صدر سے اپیل کی تھی کہ وہ اسکی ماں کی رحم کی درخواست پر دوبارہ غورکریں۔ وائرل ویڈیو میں شبنم کے لڑکے نے پلے کارڈ  پکڑا رکھا ہے اس پر لکھا ہےکہ” صدرانکل جی براہ کرم میری ماں شبنم کو معاف کردیجئے“ درج ہے۔ شبنم کی عمر38 برس ہے اس نےاپنے خاندان کے7 افراد جن میں ماں‘ باپ ‘ 2 بھائیوں‘ بھاوج ‘ کزن اور 10 ماہ کے بھتیجا شامل ہیں ان سب  کو ہلاک کردیا تھا۔ اس کے اہل ِخانہ اسکا سلیم کے ساتھ رشتہ کرنےکے مخالف تھے ۔ سلیم شبنم کے ہی گاؤں امروہہ کا رہنے والا تھااور دونوں نے نشہ آور دودھ پلاکر 7 افراد کے گلے کاٹ دیئے تھے۔ شبنم اس وقت حاملہ تھی۔