گنتی تو آپ کی کبھی بھی پوری نہیں تھی۔ آپ  گیم ہار چکے ۔مریم نواز

Mar 21, 2022 | 13:45:PM
مریم نواز، فائل فوٹو
کیپشن: مریم نواز، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نیوٹرل لفظ کی وجہ سے وزیراعظم کی جماعت کا شیرازہ بکھر گیا ہے، نیوٹرل ہونا آئین کی پاسداری ہے، اگر کوئی آئین کی پاسداری کی بات کررہا ہے تو اس پر اتنا ناراض ہونے کی ضرورت نہیں ،اس سے صاف پتہ چلتا ہے آپ یہ گیم ہار چکے ہیں،سینیٹ الیکشن کو زیادہ وقت نہیں گزرا، کس طرح آپ نے اپنی اقلیت کو اکثریت میں بدلا، آپ سینیٹ میں کیسے جیت گئے، اس وقت آپ نے کیا کیا تھا، کیا اس وقت خرید و فروخت کی تھی یا ارکان پر دباؤ ڈالا تھا یا ہارس ٹریڈنگ کی، اگر وہ اس وقت جائز تھی تو آج آپ کو کیا مسئلہ ہو رہا ہے۔

 اسلام آبادہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ آج کل لفظ نیوٹرل کا بڑا چرچا ہے اور جب سے غیرجانبداری کی ہوا چلی ہے تو اس ایک لفظ نے کسی شخص کی بالکل ہوا نکال دی ہے۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان کا نام لئے بغیر انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں پتا تھا کہ اس ایک لفظ کی وجہ سے آپ کی پوری کی پوری 22سالہ جدوجہد اور پوری کی پوری جماعت دھڑم سے زمین پر آ گری ہے اور صرف نیوٹرل لفظ سے آپ کی جماعت کا شیرازہ بکھر گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ آپ نے نیب اور ایف آئی اے کو نیوٹرل نہیں رہنے دیا، اینٹی کرپشن کو نیوٹرل نہیں رہنے دیا اور پوری کوشش کی کہ ہمیشہ سازش کر کے سامنے آئیں تو آپ کیا چاہتے ہیں کہ کوئی آپ کی گنتی پوری کر دے، گنتی تو آپ کی کبھی بھی پوری نہیں تھی۔مریم نواز نے کہا کہ گنتی تو آپ کی کبھی بھی پوری نہیں تھی، گنتی تو آپ کی 2018 میں پوری تھی نہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے الیکشنز میں پوری تھی، نہ سینیٹ الیکشنز میں گنتی پوری تھی اور آج بھی آپ کی گنتی پوری نہیں ہے، تو آپ کیا چاہتے ہیں کہ کوئی آپ کے لئے آپ کی گنتی پوری کرکے دے، کوئی آپ کے لئے آپ کے مخالفین کو جیل میں ڈالے اور اگر کوئی یہ نہیں کررہا یا کرنے کے لئے تیار نہیں ہے تو آپ انہیں جانور کہہ رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ نیوٹرل ہونا آئین کی پاسداری ہے، اگر کوئی آئین کی پاسداری کی بات کررہا ہے تو اس پر اتنا سیخ پا اور ناراض ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ آپ یہ گیم ہار چکے ہیں اور اگلا الیکشن بھی آپ کے ہاتھ سے چلا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آپ سے اپنے 10 بندے تو پورے نہیں ہورہے اور آپ 10لاکھ بندے نکالنے چلے ہیں، بھئی اپنے 10 بندے پورے کر لو تو آپ کو 10 لاکھ لوگوں کو لانے کی مشقت نہیں کرنی پڑے گی۔مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کو زیادہ وقت نہیں گزرا، کس طرح آپ نے اپنی اقلیت کو اکثریت میں بدلا، آپ سینیٹ میں کیسے جیت گئے، اس وقت آپ نے کیا کیا تھا، کیا اس وقت خرید و فروخت کی تھی یا اراکین پر دباو¿ ڈالا تھا یا ہارس ٹریڈنگ کی، اگر وہ اس وقت جائز تھی تو آج آپ کو کیا مسئلہ ہو رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ آپ نے نواز شریف کو کہا کہ آپ کی سیاست ختم ہوگئی، اس کو، اس کی بیٹی اور پوری جماعت کو جیلوں میں ڈالا اور آج اسی نواز شریف نے باہر بیٹھ کر گھر میں گھس کر آپ کو مارا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج آپ کو ایک دو نشستوں والوں کے گھروں پر جانا پڑ رہا ہے تو مجھے وہ وقت یاد آتا ہے کہ ہزارہ برادری کے لوگ لاشیں رکھ کر آپ کو پکار رہے تھے اور آپ نے کہا تھا کہ میں لاشوں سے بلیک میل نہیں ہوں گا، مری میں لوگ برف تلے دب گئے تاہم ان کی مدد کو کوئی نہیں پہنچا، آپ کسی سازش کا نہیں بلکہ مکافات عمل کا شکار ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ آپ کہتے ہیں کہ آپ کے خلاف انٹرنیشنل سازش ہوئی ہے، کسی ملک کو آپ کے خلاف سازش کرنے کی ضرورت نہیں، آپ خود ہی اپنے لیے کافی ہیں۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا تحریک عدم کسی مدد کے بغیر پیش کی گئی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ضروری نہیں کہ کسی مدد کے بغیر ہی کامیاب نہ ہو بلکہ غیرجانبداری سے بھی کامیاب ہو سکتی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ بہت زیادتیاں کی گئیں جس کی انہیں سیاسی اور ذاتی طور پر قیمت چکانی پڑی لیکن انہوں نے کبھی جلسوں میں کسی کو یہ دھمکی نہیں دی کہ میں اب بہت خطرناک ہو جاو¿ں گا اور خطرناک ہو جاو¿ں گا تو میں چھوڑوں گا نہیں، یہ دھمکیاں وہ اپوزیشن کو نہیں بلکہ کسی اور کو سنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد 14 دن کے اندر اندر اجلاس بلایا جانا چاہیے، 14 دن 22مارچ کو پورے ہو جائیں گے اور اس کے بعد 22 دن کے اندر ووٹنگ کرانی ہے، مجھے نہیں پتہ کہ آپ وقت کیوں لینا چاہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ آئین کی بات نہ ماننے کی سزا آرٹیکل 6 ہے تو میری نگاہیں عدالت پر بھی مرکوز ہیں کہ اس شخص کو اپنی حکومت کو بچانے کی خاطر آئین کا حلیہ بگاڑنے سے روکا جائے اور یہ روایت قائم نہ کی جائے۔مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے اسلام آباد انتظامیہ کو خصوصی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا شخص جو ہار چکا ہے اور پاکستانی عوام کے نشانے پر ہے، تو ایسے شخص کے احکامات بجا نہ لائیں اور اس آئینی اور قانونی عمل میں بالکل مداخلت نہ کریں ورنہ اس کے نتائج برآمد ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:    ریفرنس دائر:اپوزیشن ارکان سپریم کورٹ پہنچ گئے