ٹماٹر،آلوکی قیمت دیکھنے نہیں آیا۔ نظام بدلنے آیا ہوں۔عمران خان

Mar 13, 2022 | 17:29:PM
 ٹماٹر۔آلو۔ قیمت۔نظام ۔عمران خان۔پناہ گاہ۔ضمیر
کیپشن: وزیر اعظم عمران خان حافظ آباد میں جلسے سے خطاب کر رہے ہیں۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاست میں اس لئے نہیں آیا تھاکہ ٹماٹراورآلوکی قیمت کیاہے،میں نظام بدلنے آیا ہوں۔
حافظ آباد میں جلسہ  عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کرپٹ لوگوں کےخلاف آواز بلند کرنا قوم کی ذمہ داری ہوتی ہے، کرپٹ افرادکےخلاف آوازاٹھاناعدلیہ اورالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
 25 سال سے تبلیغ کررہاہوں ہم نے اچھائی کاساتھ دیناہے، سب کرپٹ لوگ میرے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں ، ریاست مدینہ میں لوگ برائی کے خلاف تھے یہاںریاست گرانے کئے لوگوں کے ضمیرخریدے جاتے ہیں ۔ماضی میں بھی حکومتیں گرانے کے لئے لوگوں کے ضمیرخریدے گئے، نجوان ہمارے ملک کامستقبل ہیں،انہیں وظائف دے رہے ہیں۔ 
 وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر یورپین یونین پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب انہوں نے یورپی یونین پر تنقید کی تو یہاں سب کی ’کانپیں ٹانگ گئیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ہمارا وزیراعظم جب امریکی صدر کے سامنے بیٹھتا ہے تو اس کی ٹانگیں کانپ رہی ہوتی ہیں، ہاتھ میں پرچی پکڑی ہوئی ہوتی ہے کہ کہیں میرے منہ سے کوئی ایسا غلط لفظ نہ نکل جائے کہ امریکا کا صدر ناراض نہ ہوجائے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب کسی قوم کا لیڈر دوسرے رہنماو¿ں کے سامنے کانپتا ہے تو وہ قوم کو گرا دیتا ہے، قوم کو لیڈر اٹھاتا ہے، غلام ہندوستان میں آزاد عظیم لیڈر قائد اعظم محمد علی جناح تھے جنہوں نے ہماری قوم کو اٹھایا۔عمران خان نے کہا کہ ابھی یورپی یونین کے ممالک کے سفیروں نے مل کر ہمیں خط لکھا کہ ہم روس کے یوکرین پر حملے کی مذمت کریں، اس طرح کھلا خط لکھنا تمام سفارتی پروٹوکول اور سفارتی آداب کے خلاف ہے، میں نے ان کے اس اقدام پرصحیح تنقید کی، میں ان نے پوچھا کیا ان میں ہندوستان کو اس طرح کا خط لکھنے کی جرات ہے، ہم ایک آزاد و خودمختار ملک ہیں، ہم کسی کے غلام نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میرے یورپی ممالک کے خلاف بیان پر مخالفین نے بیانات دیئے، فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے بیان دے کر بڑا ظلم کردیا، اس کے بعد وہ شہباز شریف جو ہر غیرملکی سفیر کے ساتھ ملاقات کے لئے ٹائی سوٹ پہن لیتا ہے، وہ کہتا ہے کہ عمران خان نے انگریزوں پر تنقید کرکے بڑا ظلم کردیا، اس کے بعد بلاول بھٹو کہتا ہے کہ عمران خان نے پاکستان پر ظلم کردیا۔انہوں نے کہا کہ میں مخالفین سے بہتر مغرب کو جانتا ہوں، مغربی لوگ ان لوگوں کو حقیر سمجھتے ہیں جو ان کے جوتے پالش کرتے ہیں اور جو لوگ اپنی قوم کے مفادات کے لئے کھڑے ہوتے ہیں وہ ان کی عزت کرتے ہیں، دنیا اس انسان کی عزت کرتی ہے جو اپنی عزت کرتا ہے، جو انسان یا ملک اپنی عزت نہیں کرتا، دنیا بھی اس کی عزت نہیں کرتی۔
 عمران خان نے کہا کہ وہ روس گئے تو انہیں تین بار گارڈ آف آنر دیا گیا،ان کی عزت کی گئی جب کہ جب وہ امریکا گئے تھے تو اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں اتنا مرتبہ نہیں دیا تھا ،چین گیا تو وہا ں عزت ملی۔انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت کے 5 سال مکمل ہوں گے تو عوام دیکھیں گے کہ ہم نے پورے پنجاب میں وہ ترقیاتی کام کئے ہوں گے جو پاکستان کی تاریخ میں کسی حکومت نے نہیں کئے ہوں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے سیاست میں آنے کی ضروت نہیں تھی، سیاست میں صرف نوجوانوں کے لئے آیا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ قوم ایک نظریئے پر بنتی ہے، بغیر نظریئے کے کوئی قوم نہیں بن سکتی اور جو کوئی قوم اپنے نظریے سے ہٹتی ہے تو وہ تباہ ہوجاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قوم بنانے کے لئے ہم نے ملک بھر میں یکساں نصاب متعارف کرایا، یکساں نصاب کا مقصد یہ خواہش ہے کہ دینی مدارس کے بچے بھی ڈاکٹرز، انجینئرز بن سکیں، تعلیم کے شعبے پر خصوصو توجہ دے رہے ہیں، ملک بھر میں میرٹ پر 26 اسکارشپس دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا ماضی کی کسی حکومت نے غریبوں کا نہیں سوچا۔لوگ دیہات سے روزگار کیلئے بڑے شہروں میں آتے ہیں لیکن کسی نے ان کی فکر نہیں کی۔ہم آئے تو ہم نے ان کا سوچا ۔پناہ گاہیں قائم کیں۔تاکہ غریب پہاں رہیں یہاں کھائیں اور عحنت مزدوری کا سارا پیسے پیچھے اپنے بیوی بچوں کو بھیجیں۔ہم اس سلسلے کو بڑھا رہے ہیں۔ہم نے ایسا پروگرام بنایا ہے کہ اب ہر پناہ گاہ میں ہر سہولت ملے گی۔

ڈرون حملوں کے حوالے سے وزیراعظم نے کہاکہ جس ملک کیلئے جنگ لڑ رہے تھے، اس نے سال 2008 سے 2018 تک 400 ڈرون حملے کئے، آصف زرداری اور نوازشریف نے ایک دفعہ بھی ڈرون حملے کی مذمت نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان ان کیلئے جنگ لڑرہاہے اور وہی ہم پر بمباری کررہاہے، میں نے باربار ان کی مخالفت کی اور دھرنے دیئے اورکہا کہ ڈرون حملے انسانی حقوق کیخلاف ہیں۔انہوںنے کہاکہ یورپی یونین کے سفیروں نے مجھ سے کہاڈرون حملوں کی کیوں مخالفت کررہے ہووہ تودہشتگردماررہے ہیں؟ میں نے یورپی یونین کے سفیروں سے کہاکہ لندن میں 30 سال سے ہمارا ایک دہشت گردبیٹھاہے، اس دہشتگرد نے کراچی میں جتنے قتل کئے جو دہشتگرد تم مار رہے ہو ان سے زیادہ قتل نہیںکئے، فرق یہ ہے اس نے پاکستانیوں کو قتل کیا ہے اور آرام سے لندن میں بیٹھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں لندن میں بیٹھا دہشتگرد ہمیں دو آپ کہتے ہیں عدالت میں ثابت کریں، میں نے کہا ہمیں اجازت دیں گے کہ ڈرون اٹیک کرکے اسے لندن میں ماردیں ؟ اگرآپ اجازت نہیں دیں گے اور کوئی مہذب معاشرہ اس کی اجازت نہیں دیتا، تو کیا ہم آپ کے کمی (نوکر)ہیں کہ آپ یہاں ڈرون ماررہے ہیں؟وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کو دنیا سے اچھے تعلقات رکھنے چاہئیں، 22 کروڑ پاکستانیوں کا وزیراعظم ہوں اور میری سب سے بڑی ذمہ داری پاکستانیوں کے حقوق اور مفادات کی حفاظت کروں لیکن دوسروں کو خوش کرنے کیلئے ملک کو نقصان پہنچانے کی اجازت کبھی نہیں دوں گا۔انہوں نے کہا کہ فلاحی ریاست میں سب سے بڑا اقدام صحت کارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صحت کارڈ پر400 ارب روپے خرچ کیے ہیں جس سے غریب عوام 10 لاکھ روپے تک کا ملک کے تمام اسپتالوں میں علاج کرا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کو سستا گھر دینے کےلئے بینکوں نے قرض دینا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھر کا کرایہ دینے والے اب بینک کو قرض کی رقم دے کر اپنا گھر حاصل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ دو کروڑ خاندانوں کو احساس راشن کارڈ پر سبسڈی ملے گی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں10روپے اور بجلی کی قیمت 5 روپے کمی کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب سے سستا پٹرول 150 روپے فی لٹرہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا پیسہ ملتا رہے گا، قوم پر خرچ کرتے رہیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کے باعث دنیا کی معیشت ٹھپ ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سب کو کہا کہ اگر لاک ڈاﺅن لگایا تو مزدور کا کیا بنے گا؟ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے میری بات نہیں مانی اور لاک ڈاﺅن لگا دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کورونا کے دوران بہتر اقدامات کیے، دنیا نے تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نااہل ہوتے تو دنیا ہماری پالیسی کی تعریف نہ کرتی۔ انہوں ںے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق برطانوی وزیراعظم نے ہماری تعریف کی۔تحریک عدم اعتماد پر وزیراعظم نے کہاکہ اس کی کوئی فکر نہ کریں یہ جو سب اکٹھے ہو کر کوشش کررہے ہیں کہ حکومت گر جائے گی، آنے والے دنوں میں سب دیکھیں گے کہ بجائے حکومت گرنے کے جو تین چوہے شکار کیلئے نکلے ہیں ان کوشکار ہوتے دیکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔سیاستدانوں کے نام بگاڑنے پر چوہدری شجاعت کا وزیراعظم کوسخت جواب