سردار مسعود کا نریندرمودی کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کیلئے عالمی ٹر یبونل قائم کرنے کا مطالبہ

Feb 08, 2021 | 19:36:PM
 سردار مسعود کا نریندرمودی کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کیلئے عالمی ٹر یبونل قائم کرنے کا مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کیلئے بین الاقوامی ٹر یبونل قائم کیا جائے۔ نریندر مودی اس غلط فہمی میں ہے کہ وہ جرم بھی کرے گا اور دنیا کو ڈکٹیٹ بھی کرے گا۔ 
 سکاٹش ہیومن رائٹس فورم اور سوڈان میں پاکستان کے سفارتخانے کے زیر اہتمام دو مختلف ویبی نار کانفرنسز سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ یہ تاثر دیا ہے کہ پاکستان اور جموں وکشمیر کے عوام دنیا میں تنہا ہیں لیکن حقیقت بھارتی دعوے سے بالکل مختلف ہے کیونکہ پوری دنیا نے ابھی چند دن پہلے کشمیریوں سے کھل کر یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
 مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنی سرزمین اجنبی، بے زمین اور بے گھر کیا جا رہا ہے اور صورتحال اتنی بھیانک ہے جسے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ مواصلاتی ناکہ بندی کے باعث وہاں رونما ہونے والے واقعات کے صحیح اعداد وشمار دستیاب نہیں ہیں لیکن یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ کشمیریوں کو بے رحمی سے قتل کیا جا رہا ہے، انہیں جسمانی طور پر معذور اور دیکھنے کی صلاحیت سے محروم کیا جا رہا اور نوجوانوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ اور آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت گرفتار کر کے بغیر مقدمہ چلائے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔
 انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کی سرزمین پر 2019میں بھارت نے چڑھائی کر کے ریاست پر دوبارہ قبضہ کیا، اس کے حصے بخرے کیے اور اب اس کو ہندوستان کی کالونی میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو کاروبار اور روزی و روزگار سے محروم کیا جارہا ہے اور ا±ن کی زبان، تہذیب اور تاریخ بھی بھارتی سامراجیت کے حملے کی زد میں ہے۔ جموں و کشمیر کے عوام کو خوفناک جنگ کا سامنا ہے اور بھارت جو کچھ کر رہا ہے وہ ایک قوم کی نسل کشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی سول سوسائٹی کشمیریوں کے حق میں بول رہی ہے، میڈیا جموں وکشمیر کی حقیقی صورتحال کی عکاسی کر رہا ہے لیکن بد قسمتی سے دنیا کے طاقتور دارالحکومت خاموش ہیں۔ ا±ن کی یہ خاموشی مجرمانہ فرائض سے سنگین غفلت ہے۔ 
مقبوضہ جموں وکشمیر کو ریاستی دہشت گردی کی آماجگاہ اور اسلام دشمنی کا مرکز قرار دیتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ ہم پارلیمانز اور پارلیمنٹرینز کے شکر گزار ہیں جو کشمیریوں کے حق میں اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔ انہوں نے سکاٹش پارلیمنٹرین سے اپیل کی کہ وہ اپنی حکومت اور دنیا بھر کے پارلیمنٹرین سے رابطہ کر کے انہیں کشمیریوں کے حق میں بات کرنے پر آمادہ کریں اور بھارت کا انسانیت کے خلاف جرائم پر کڑا محاسبہ کریں۔ بعد ازاں سوڈان میں پاکستان کے سفارتخانے کے زیر اہتمام ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے سوڈان کی حکومت اور عوام سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال کے بارے میں براعظم افریقہ میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے اپنا قائدانہ کردار ادا کریں۔