صدارتی آرڈر کے تحت رہائش گاہیں الاٹمنٹ سے متعلق تحریری فیصلہ جاری

Oct 06, 2023 | 21:00:PM
صدارتی آرڈر کے تحت رہائش گاہیں الاٹمنٹ سے متعلق تحریری فیصلہ جاری
کیپشن: اسلام آباد ہائیکورٹ ، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(امانت گشکوری)اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو صدارتی آرڈر کے تحت رہائش گاہیں الاٹمنٹ سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیاگیا، سرکاری افسر سمیرا صدیقی کی الاٹمنٹ درخواست خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جسٹس بابر ستار نے جاری کیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو الاٹمنٹ میں کوتاہی تسلیم کی ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ کا معاملہ اکاموڈیشن رولز میں نہیں آتا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو صدارتی آرڈر کے تحت رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ پر عمل کریں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت ہاؤسنگ کی پہلے خالی ہونے والے چار گھروں کی الاٹمنٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو کرنے کی یقینی دہانی کرائی،جسٹس بابر ستار نے عدالتی حکم پر خالی کئے گئے گھروں کی الاٹمنٹ ججز کو کرنے سے روک دیا ۔

یہ بھی پڑھیں: عثمان ڈار کے بعد تحریک انصاف کو ایک اور بڑا جھٹکا
عدالت نے کہاکہ ہائیکورٹ آرڈرز پر جو رہائش گاہیں خالی ہوئیں انہیں ججز کو ملنے والی رہائش کیلئے مختص نہ کیا جائے، اکاموڈیشن رولز نہیں بلکہ صدارتی آرڈر کے تحت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو سرکاری رہائش الاٹ ہونی ہے ،سیکرٹری ہاؤسنگ یقینی بنائیں نا الاٹمنٹ رولز نا جنرل ویٹنگ لسٹ میں نا ترجیح لسٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے نام ڈالیں ، وزارت قانون اور وزارت ہاؤسنگ یقینی بنائے کہ وفاقی حکومت کے صدارتی آرڈر کی درخواست پر عمل کریں۔
عدالت نے کہاکہ اٹارنی جنرل نے یقینی دہانی کرائی ہائیکورٹ کے ججز کو صدارتی آرڈر کے تحت جلد سرکاری رہائش گاہیں الاٹ ہوں گی، سیکرٹری ہاؤسنگ نے رجسٹرار ہائیکورٹ کو لکھا پہلی چار خالی ہونے والی رہائشیں ہائیکورٹ کے ججز کے مختص ہوں گی ۔

یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں مسلسل کمی کے بعد اچانک اضافہ