کے پی حکومت خود بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہوتی رہی، چیف الیکشن کمشنر

Apr 05, 2022 | 15:41:PM
بلدیاتی انتخابات، فائل فوٹو
کیپشن: بلدیاتی انتخابات، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)شمالی وزیرستان کے تین پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ عملے کو یرغمال بنانے اور تشدد کے کیس میں چیف الیکشن کمشنر  کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمیشنرنے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کے پی حکومت خود بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہوتی رہی ہے،اسپیشل سیکریٹری نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ریٹرننگ افسر نے تین پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی، پولنگ عملے پر تشدد اور پولنگ کا سامان چوری ہونے کی رپورٹ دی جبکہ ریٹرننگ افسر نے تین پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی درخواست دی ہے۔

  تینوں پولنگ اسٹیشنز کے پریزائڈنگ افسران بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، جہاں ایک خاتون پریزائڈنگ افسر نے کہا کہ میرے پولنگ اسٹیشن پر خواتین پولنگ ایجنٹوں نے حملہ کیا اور مجھے جان بچا کر بھاگنا پڑا۔ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان الیکشن کمیشن میں بھی پیش ہوئے، چیف الیکشن کمیشنر نے استفسار کیا کہ آپ کیسے ریٹرننگ افسر ہیں کہ ڈی سی ہونے کے باوجود آپ عملے کو تحفظ فراہم نہ کر سکے، خاتون پریزائڈنگ افسر کا بیان سن کر رونا آ رہا ہے۔

سپیشل سیکریٹری نے بتایا کہ صوبائی وزیر ریلیف کے خلاف ہنگامہ آرائی کی شکایات آئیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ نے صوبائی وزیر کے خلاف کارروائی کی؟ لگتا یہ ہے کہ صوبائی حکومت خود انتخابات پر اثر انداز ہوتی رہی ہے۔

الیکشن کمیشن نے تینوں پریزائڈنگ افسران کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے صوبائی وزیر اور اس کے بھائی کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ چار پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:    لاہور ہائیکورٹ نے ملزمہ عظمی رائو قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا