جنے لاہور نیئں ویکھیا او جمیاں نیئں۔۔۔۔!

Feb 28, 2021 | 14:12:PM
جنے لاہور نیئں ویکھیا او جمیاں نیئں۔۔۔۔!
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24  نیوز) بھارت کے معروف افسانہ نگار اصغر وجاہت نے کہا ہےکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان خوشگوار تعلقات قائم رہنے چاہئیں۔ کسی بھی ملک کی ترقی دشمنی سے نہیں دوستی سے ہی ممکن ہے ۔ 

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھار ت کے شہر بنگلور کے الیائنس فرانسے آڈیٹوریم میں اصغر وجاہت کا مشہور ڈرامہ’’ جس نے لاہور نئیں دیکھیا ‘‘( جنے لاہور نے ویکھیا ) سٹیج کیا جارہا ہے۔ ایک بھارتی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اصغر وجاہت نے کہا کہ انہوں نے اپنے ڈرامہ کے ذریعہ انسانیت اور امن و اتحاد کا پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ہند پاک تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے اصغر وجاہت نے کہا کہ دشمنی لمبے عرصے تک قائم نہیں رہ سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ  یورپ میں کئی ممالک ایک دوسرے کے مخالف تھے ، کئی سالوں تک ان ملکوں کے درمیان دشمنی اور ٹکراؤ کے حالات تھے لیکن وہ تمام ملک اب آپس میں دوست بنے ہوئے ہیں ۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دشمنی سے کچھ حاصل نہیں ہوسکتا اور ترقی دوستانہ تعلقات کے ذریعہ ہی ہوسکتی ہے۔

معروف افسانہ نگار اصغر وجاہت نے کہا ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بھی اچھے تعلقات قائم ہوں، دونوں ملکوں کو برابر کی قدر اور عزت ملے۔ اس سوچ اور فکر کے ساتھ اگر دونوں ملک آگے بڑھیں تو اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔ اصغر وجاہت نے کہا کہ دنیا میں بڑے بڑے ڈکٹیٹر گزرے ہیں ، جنہوں نے لاکھوں لوگوں کا قتل کروایا۔ لیکن آج ان کا نام و نشان مٹ چکا ہے ۔ لہذا ظلم سے، جبر سے، طاقت سے، لوگوں کو دبا کر، عوام کی خواہشات کو مار کر کچھ بھی حاصل نہیں کیا جاسکتا ۔ دنیا کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہئے۔اصغر وجاہت نے کہا کہ دنیا کو تباہی و بربادی سے بچانے کیلئے انسانیت، محبت اور بھائی چارگی کو ہر وقت اور ہر  ہمیشہ اہمیت اور فروغ دینا چاہئے۔ یہی پیغام انسانوں کے بیج میں اور ملکوں کے بیچ میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ڈرامہ’’ جس نے لاہور نئیں دیکھیا‘‘ بھی پیار و محبت، انسانیت و ہمدردی کے پیغام پر مبنی ہے ۔یہ ڈرامہ تقسیم وطن کی ایک دلچسپ کہانی پر مشتمل ہے۔

بھارتی فنکار دیوس گپتا نے کہا کہ اصغر وجاہت کا ڈرامہ جس نے لاہور نئیں دیکھیا ایک دلچسپ پیش کش ہے۔  انسانیت کا خوبصورت پیغام اس ڈرامہ نے دیا ہے۔سعادت حسن منٹو، راجیندر سنگھ بیدی کی کہانیوں کی طرح یہ بھی ایک مقبول ترین ڈرامہ ہے۔ نہ صرف ایک یا دو ملکوں کیلئے نہیں بلکہ پوری دنیا کی سیاسی، سماجی کشمکش کا جواب اس ڈرامے میں مل سکتا ہے۔