قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس کل۔تحریک عدم اعتماد کا میچ شروع ہوگا

Mar 27, 2022 | 18:49:PM
قومی اسمبلی۔ پارلیمنٹ ۔ہاﺅس۔ وزیراعظم ۔اپوزیشن ۔ تحریک عدم ۔ اسد قیصر
کیپشن: اسمبلی ہال
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  (24نیوز)قومی اسمبلی کا اجلاس دوروزہ وقفے کے بعد (کل)پیر شام 4بجے پارلیمنٹ ہاﺅس میں شام چار بجے شروع ہوگا جس میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کا عمل شروع ہوگا ۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کرینگے ۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق آئین کے آرٹیکل 95 ون کےساتھ قومی اسمبلی کے 2007 کے رولز اینڈ پروسیجر 37 کے تحت وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی جائے گی۔تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت پر ارکان وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی قرار داد پیش کریں گے جس میں کہا گیا ہے کہ ایوان کی رائے میں وزیر اعظم عمران خان ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں لہٰذا انہیں عہدے سے الگ ہونا چا ہئے اور بحث کے بعد 3یا4اپریل کو تحریک پر ووٹنگ ہو گی۔ایجنڈے میں عوامی مفاد کے معاملات پر ارکان اسمبلی توجہ دلا ﺅنوٹس پیش کریں گے اور متعلقہ وزرا اس حوالے سے موقف پیش کریں گے۔خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں کا اجلاس 25 مارچ2022 بروز جمعہ دن 11 بجے پارلیمنٹ ہاس میں طلب کیا تھااجلاس اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی ریکوزیشن پر طلب کیا گیا جو موجودہ قومی اسمبلی کا 41 واں اجلاس ہے۔
واضح رہے کہ آرٹیکل 54 کے مطابق کم از کم 25 فیصد ارکان کے دستخط کے ساتھ قومی اسمبلی کے اجلاس کی ریکوزیشن جمع کروائی جائے تو اسپیکر کے پاس اجلاس بلانے کے لئے زیادہ سے زیادہ 14 دن کا وقت ہوتا ہے، اس لئے اسپیکر کو 22 مارچ تک ایوان زیریں کا اجلاس طلب کرنا تھا تاہم قومی اسمبلی کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں وضاحت کی گئی تھی کہ 21 جنوری کو قومی اسمبلی نے 22 اور 23 مارچ کو او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے 48 ویں اجلاس کے لئے اپنے چیمبر کے خصوصی استعمال کی اجازت دینے کے لئے ایک تحریک منظور کی تھی۔بیان میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اپنے چیمبر کی عدم دستیابی کی وجہ سے سینیٹ سیکرٹریٹ کو ایوان زیریں کے اجلاس کے لئے اپنا چیمبر فراہم کرنے کو کہا تھا لیکن یہ بھی تزئین و آرائش کے کام کی وجہ سے دستیاب نہیں ہو سکا۔
یاد رہے کہ مشترکہ اپوزیشن نے 8 مارچ کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے ساتھ ہی قومی اسمبلی کے اجلاس کی ریکوزیشن جمع کرائی تھی۔آئینی ضابطہ کار کے مطابق اسپیکر ریکوزیشن جمع کرانے پر 14 روز کے اندر اجلاس طلب کرنے کا پابند ہوتا ہے تاہم اسپیکر کی جانب سے 11 روز گزر جانے کے باوجود کوئی اعلان نہ سامنے آنے پر اپوزیشن نے دھمکی دی تھی کہ اگر پیر تک تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی میں کارروائی شروع نہیں کی گئی تو ایوان میں دھرنا دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔حکومت کو جھٹکے پر جھٹکا۔فردوس عاشق اعوان بھی پارٹی چھوڑنے کو تیار۔مسلم لیگ ن سے رابطہ