جسٹس (ر)عظمت معتبر شخصیت، اپوزیشن کو افتخار چودھری اور ملک قیوم چاہیے : فواد چودھری

Jan 22, 2021 | 15:03:PM
 جسٹس (ر)عظمت معتبر شخصیت، اپوزیشن کو افتخار چودھری اور ملک قیوم چاہیے : فواد چودھری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر)عظمت سعیدمعتبر ججز میں سے ایک ہیں،اپوزیشن کو افتخار چودھری اور ملک قیوم چاہیے، براڈ شیٹ کمیٹی میں کوئی حکومتی وزیر شامل نہیں،کسی کو جیل میں رکھنے کا شوق نہیں،لوٹا گیا پیسہ واپس کر دیں۔

وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری  کا بارانی یونیورسٹی میں ہائیڈرو بائیونک تقریب سے خطاب  کرتے ہوئے  کہنا تھا کہ مریم نواز جب جلسوں پر نکلتی ہیں مہنگے ترین ڈیزائنر کے کپڑے پہنتی ہیں، 10،10  کروڑ کی گاڑیاں ان کے ساتھ ہوتی ہیں، نوازشریف لندن میں شاپنگ کرتے ہیں، وہ بتائیں کہ شریف خاندان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا،  ہمیں کسی کو جیل میں رکھنے کا شوق نہیں، ہمارا  مؤقف ہے کہ جو پاکستان کے لوگوں کا پیسہ ہے وہ واپس کردیں اور جہاں مرضی ہے جائیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) عظمت سعید کو براڈ شیٹ انکوائری کمیٹی کا سربراہ بنانا درست فیصلہ ہے، وہ انتہائی شفاف اور معتبر ججز میں سے ایک ہیں، انکوائری کمیٹی میں کوئی سرکاری وزیر شامل نہیں، لیکن اپوزیشن کو افتخارچودھری  اور ملک قیوم چاہیے۔ اپوزیشن سینٹ الیکشن میں بھی اوپن بیلٹ کا موقع گنوا رہی ہے، الیکشن کا شیڈول کسی بھی وقت آسکتا ہے اس کا ٹائم ہوگیا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا   بجلی بنے نہ بنے ہمیں پیسے دینا ہیں، 42 فیصد بجلی کے کارخانے باہر سے آنے والے فیول پر ہیں۔بجلی کیوں مہنگی کرنا پڑی اس کا سبب نواز شریف کی حکمت عملی ہے، دس ہزار میگا واٹ بجلی جس کی ضرورت نہیں تھی اس کامعاہدہ نواز شریف نے کیا،انڈے فیڈ کی بنا پر مہنگے ہوئے،  گھی اور چینی کی قیمت کی ہم نے رپورٹ لیں،  ہر سال اربوں کی دالیں ،خوردنی تیل باہر سے منگواتے ہیں یہ مہنگائی کی وجہ ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں جے ایف تھنڈر کے 60 فیصد، الخالد ٹینک کے 65 فیصد پرزے ہم خود بناتے ہیں مگر اپنا فون نہیں بنا سکے، آج آلومٹرگاجر فروخت کر کے ترقی نہیں کی جاسکتی، چائنہ اور بھارت نے کورونا ویکسین بنا لی آپ نہ بنا پائے، اگر 70 کی دہائی کی طرح کام کرتے تو ویکسین کے لیے باہر نہ دیکھتے،سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی، جدید زراعت و مشینری کی ضرورت ہے، دنیا کو سائنسدان نے آگے لے کر جانا ہے۔ جدید دنیا کسی مولوی سیاست دان نے نہیں بنائی بلکہ مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء نے بنائی۔