خاتون کے ساتھ شک پر آدھا گھنٹہ بدسلوکی۔۔ہتھکڑیاں لگائیں۔۔پولیس بری پھنس گئی

Dec 22, 2021 | 21:19:PM
شکاگو ، پولیس ، آفس
کیپشن: شکاگو پولیس آفس (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ کے شہر شکاگو  میں رہنے والے ایک سیاہ فام سماجی کارکن کے ساتھ پولیس کی طرف سے بدسلوکی کئے جانے پر متاثرہ کو 2.9 ملین ڈالر بطور ہرجانہ ملے گا۔ سال 2019 میں، ایک مجرم کی تلاش میں پولیس اہلکار بے قصور انجینیٹ ینگ کے گھر میں زبردستی گھس آئے تھے۔ تلاشی کے دوران پولیس نے خاتون کے تمام کپڑے اتار دیئے اور اسے ہتھکڑیاں پہنا کر کافی دیر تک کھڑا رکھا جبکہ پولیس جس مجرم کی تلاش کر رہی تھی وہ پڑوس کے گھر میں رہتا تھا۔

بھارت کے ایک نجی چینل کی رپورٹ میں ’شکاگو سن ٹائمز ‘ کی خبر کے حوالے سے بتایا  گیا ہے کہ شکاگو کی میئر لوری لائٹ فوٹ نے اتوار کو متاثرہ خاتون انجینیٹ ینگ کے لئےہرجانے کی تجویز پیش کی۔ ’شکاگو ٹریبیون‘ نے اس معاملے کی براہ راست معلومات رکھنے والے متعدد ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں مکمل کونسل کے سامنے پیش ہونے سے قبل پیر کو سٹی کونسل کی فنانس کمیٹی کے ساتھ معاملے کو نمٹانے کے سلسلے میں پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔

انجینیٹ ینگ نے فروری 2021 میں شکاگو شہر کے خلاف سول سوٹ دائر کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کئی سینئر پولیس افسران شہری حقوق کی خلاف ورزی کی سازش میں ملوث تھے۔ انجینیٹ ینگ نے اپنی شکایت میں شکاگو شہر اور ایک درجن شکاگو پولیس کے اہلکاروں کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس کسی مخبر کی اطلاع کی تصدیق کرنے میں ناکام رہی۔ اسے دوسرے مجرم کی وجہ سے اس ذلت اور ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔

 یاد رہے کہ فروری 2019 میں، پولیس افسران نے انجینیٹ ینگ کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ اس وقت انجینیٹ سونے کے لئے کپڑے بدل رہی تھیں۔ پولیس نے انہیں آدھے گھنٹے سے زائد وقت تک بغیر کپڑوں کے اس طرح کھڑا کیا اور ہتھکڑیاں لگا دیں۔ بات چیت کے دوران ینگ کو احساس ہوا کہ پولیس مجرم کو غلط ایڈریس پر تلاش کر رہی ہے۔ یہ کیس کافی مشہور ہوا تھا۔ اب تقریباً دو سال بعد خاتون کو انصاف ملتا نظر آ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حجاب والی خاتون نے مقابلہ حسن جیت لیا۔۔کیا انعامات ملیں گے۔۔؟