این اے 8 اور پی کے 22؛ پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں میں سخت مقابلہ

Apr 21, 2024 | 11:13:AM
این اے 8 اور پی کے 22؛ پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں میں سخت مقابلہ
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(شاہد خان) باجوڑ حلقہ این اے 8 اور پی کے 22 پر پولنگ کا عمل جاری ہے, این اے 8 پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار گل ظفر خان اور پی کے 22 پر مبارک زیب خان اور مخالف جماعتوں کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 8 باجوڑ اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 22 میں ضمنی انتخابات کےلیے پولنگ کا آغاز ہوگیا ہے،ان حلقوں میں ووٹرز صبح 8 بجے اپنے اپنے پولنگ سٹیشنوں پر پہنچنا شروع ہو گئے اور اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں. ووٹنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ این اے 8 پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار گل ظفر خان اور پی کے 22 پر مبارک زیب خان اور مخالف جماعتوں کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار ریحان زیب کے انتقال کے بعد حلقے میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات ملتوی کر دیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈیرہ غازی خان: پی پی 290 میں پولنگ کا آغاز

 الیکشن کمیشن کے مطابق باجوڑ کے حلقہ این اے 8 پر ٹوٹل پولنگ سٹیشنز کی تعداد 366 ہیں ، جن میں 344 مشترکہ پولنگ اسٹیشنز  ہیں، مردوں کے 12 اور خواتین کے 10 الگ پولنگ اسٹیشنزقائم کئے گئے ہیں۔

ا س حلقے میں ٹوٹل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6لاکھ 72ہزار591 ہیں، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 68لاکھ 531 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 4ہزار60 ہیں۔

دوسری جانب باجوڑ کے حلقہ پی کے 22 پرپر کل 91 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں ، جس میں  88 مشترکہ پولنگ سٹیشنز ہیں،جس میں2  مردوں کے الگ اور خواتین کا  ایک الگ پولنگ سٹیشن قائم کیاگیاہے۔

 اس حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1لاکھ 78 ہزار326 ہیں،جس میں مرد ووٹرز 98ہزاور66 جبکہ خواتین ووٹرز 79ہزار 720 ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق پی کے 22 پر 88 مشترکہ ، مردوں کے الگ 2 اور خواتین کا الگ ایک پولنگ سٹیشن قائم کیاگیاہے۔

  اس کے علاوہ حلقہ این اے 8 پر 127 پولنگ سٹیشن نارمل ، 151 حساس جبکہ 88انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں اور حلقہ پی کے 22 پر 30 پولنگ سٹیشن نارمل ، 36 حساس جبکہ 25 انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ باجوڑ میں امیدوار ریحان زیب قتل کی وجہ سے 8 فروری کے انتخابات ملتوی ہوئے تھے۔