موسم گرما کی آمد کے پیش نظر وکلا پر لگی بڑی پابندی ختم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) موسم گرما کا آغاز ہوتے ہی وکلا کیلئے اچھی خبرآگئی، موسم گرما کی آمد کے پیش نظر وکلا کے گائون پہن کر پیش ہونے کی پابندی ختم کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں گاﺅن پہن کر پیش ہو نے کی شرط ختم کردی گئی۔لاہور ہائی کورٹ نے عدالتوں میں پیش ہونے والے وکلا کیلئے گائون پہننے کی پابندی 29 مارچ سے ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔وکلا 29 مارچ سے بغیر گاون پہنے بغیر ہائیکورٹ میں پیش ہوسکیں گے، چیف جسٹس ہائی کورٹ محمد قاسم خان کی منظوری کے بعدباقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کیاجائےگا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ وکالت لائسنس کے لیے وکلا کے فٹنس سرٹیفکیٹ کے لئے انٹرویوز 16 مارچ کو ہوں گے,چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی وکلا کےانٹرویوز کرے گی، کمیٹی 30 سے زائد وکلا سے سپریم کورٹ وکالت لائسنس کے لئے فٹنس سرٹیفکیٹ کے حوالے سےانٹرویو کرے گی ،،تین رکنی کمیٹی راولپنڈی بنچ میں وکلا کے انٹرویوز کرے گی ،،کمیٹی وکلا کے عدالتی فیصلوں کی تعداد اور انکے عدالتی نظیر ہونے کا جائزہ لے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال موسم سرما کی آمد کے ساتھ وکلا کے لئے گاو¿ن پہننا لازمی قرار دے دیا گیاتھا، چیف جسٹس ہائیکورٹ قاسم خان کی منظوری کے بعد نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔جاری نوٹی فکیشن میں بیان کیاگیا تھا کہ عدالت عالیہ اور اس کے علاقائی بنچز کی عدالتوں میں پیش ہونےوالے وکلا 3 نومبر2020 سے گاو¿ن پہنیں گے۔