اسرائیلی جارحیت کیخلاف استنبول سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری

Oct 29, 2023 | 09:46:AM
غزہ پر اسرائیلی جارحیت  اور  مظالم کے خلاف استنبول اور لندن سمیت دنیا بھر کے مختلف شہروں میں بڑے مظاہرے جاری ہیں جن میں  میں لوگوں کی بڑی تعداد  فلسطینیوں سے اظہار  یکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکل آئی۔   
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) غزہ پر اسرائیلی جارحیت  اور  مظالم کے خلاف استنبول اور لندن سمیت دنیا بھر کے مختلف شہروں میں بڑے مظاہرے جاری ہیں جن میں  میں لوگوں کی بڑی تعداد  فلسطینیوں سے اظہار  یکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکل آئی۔   

اسرائیلی جارحیت اور مظالم کے خلاف ترکیہ میں ریلیاں نکالی گئیں، استنبول میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، ترک صدر  رجب طیب اردوان  نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مغربی ممالک کے دوہرے معیار پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ آپ یوکرین میں مرنے والوں کے لیے آنسو بہاتے ہیں، لیکن آپ غزہ کے بچوں کے لیے آواز کیوں نہیں اٹھاتے؟

لندن میں بھی بڑا مظاہرہ کیا گیا جس میں مظلوم فلسطینیوں سےاظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد شریک ہوئے، برطانوی حکام نے مظاہرین کے اسرائیلی سفارت خانے تک جانے پر پابندی لگا دی۔

انڈونیشیا میں بھی فلسطینی پرچم تھامے ہزاروں شرکاء نے غزہ پراسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور  اسرائیل مخالف نعرے لگائے۔ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ سے الخلیل اور طولکرم سے توباس تک غزہ کی حمایت میں مظاہرے کیے گئے۔

نیوزی لینڈ میں پارلیمنٹ کے سامنے بڑا مظاہرہ کیا گیا جس میں اسرائیل سے فلسطین پر مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ امریکا کے شہربوسٹن میں طلبا نے مظاہرہ کیا جس میں  ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبا اور علاقہ مکینوں نے شرکت کی۔

نیویارک میں یہودیوں نے صیہونی مظالم کے خلاف  اور فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کیا اور  "میرے نام پرنہیں" لکھی عبارت والی ایک جیسی شرٹس پہنیں، نیویارک پولیس نے دو سو مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

کینیڈاکے مختلف شہروں میں بھی  طلبا نے فلسطین کےحق میں مظاہرے کیے۔

خیال رہے کہ 21  روز سے جاری اسرائیلی حملوں میں7 ہزار 326 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، شہیدفلسطینیوں میں3030 بچے،1726 خواتین شامل ہیں۔

وزارت صحت غزہ کے مطابق اسرائیل کی بمباری سے18 ہزار 967 افراد زخمی ہوئے ہیں، زخمی فلسطینیوں میں 2000 بچے اور 1400 خواتین شامل ہیں جب کہ 940  بچوں سمیت 1650 فلسطینی لاپتہ ہیں۔