وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات

Oct 20, 2022 | 19:43:PM
وزیر مذہبی امور، مفتی عبدالشکور ، بیرونی طاقتوں، مخصوص مفادات، عدم استحکام کا شکار،
کیپشن: وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سے برطانوی ہائی کمشنر ملاقات کرتے ہوئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور سے برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے ملاقات کی،ملاقات میں خطہ کے امن، شدت پسندی کے خاتمے، باہمی تعاون کے فروغ سمیت متعدد امور پر اتفاق رائے کیا گیا۔
اس موقع پربرطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کا کہنا تھا کہ برطانیہ خطہ کے امن ، معیشت ، بین المذاہب ہم آہنگی اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے کوشاں ہے۔ عوامی سطح پر پاک برطانیہ مضبوط روابط اور مذہبی آزادی و رواداری کا فروغ ترجیحات میں شامل ہے۔
ان کاکہناتھا کہ پاکستان کے غلط تاثر کو زائل کرتے ہوئے برطانوی سفری ہدایات میں مثبت تبدیلی اور برٹش ایئر ویز بحال کی۔ برطانیہ نے پاکستانی سیلاب زدگان کیلئے 100 ملین پاؤنڈز کی مدد کی ۔
برطانوی ہائی کمشنر نے کہاکہ تمام سٹیک ہولڈرز سے رابطے میں رہے،برطانیہ مہاجرین کی آباد کاری، معیشت بحالی ، شدت پسندی کے خاتمے اور بچیوں کی تعلیم کے فروغ کیلئے تیار ہے۔ان کاکہناتھا کہ بلاشبہ پاکستان کے دشمن اس خطے میں عدم استحکام اور بد امنی کی تاک میں ہیں۔ برطانیہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی معیشت کے نقصان اور 80 ہزار جانوں کی قربانی کی قدر کرتا ہے ،شدت پسند گروہوں کے ساتھ معنی خیز مذاکرات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
 وزیرمذہبی امور مفتی عبدالشکور کا کہنا تھا کہ انسانوں کی بھلائی اور فلاح و بہبود ہمارے دین کا حصہ ہے۔ وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی تمام مسلم و غیر مسلم آبادی کی یکساں ترقی و خوشحالی کیلئے کوشاں ہے۔ پاکستان میں بسنے والی غیر مسلم آبادی کی جان، مال اور آبرو ہمارے لیے یکساں محترم ہے ۔ افغان حکومت بچیوں کی تعلیم کے خلاف نہیں، ان کا بنیادی مسئلہ امن، سیکورٹی اور عالمی دخل اندازی ہے۔ اقلیتوں کیلئے کشادہ دلی ہمارے پیغمبر کی تعلیمات اور پاکستانی آئین کے مطابق ہے، دنیا میں اسکی مثال نہیں۔
ان کاکہناتھا کہ مغرب میں اسلام مخالف اور نفرت انگیز واقعات کی روک تھام کیلئے باہمی روابط کا فروغ ناگزیر ہے۔ ہمارا دین، پاکستانی ریاست اور عوام مذہبی شدت پسندی اور مذہب کے غلط استعمال کے خلاف ہیں۔ دشمن ایجنسیاں بیروزگاری اور مذہب کے غلط استعمال کے ذریعے پاکستان میں بد امنی پھیلانے کی کوشش میں ہیں۔