ماہرین صحت نے شوگر کی بیماری کو کورونا سے دس گنا زیادہ جان لیوا قرار دیدیا

Jan 05, 2022 | 19:27:PM
شوگر۔فارما۔بقائی۔امراض۔تقریب۔تربیت۔معذور
کیپشن: شوگر چیک کرنے کا آلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)کورونا وائرس کے مقابلے میں شوگر کے نتیجے میں پاکستان میں دس گنا زائد اموات ہوتی ہیں جب کہ ہر روز تقریباً 35 افراد شوگر کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں اپنے پیروں اور ٹانگوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار ماہرین امراض ذیابطیس نے بدھ کے روز کراچی میں مفاہمت کی ایک یادداشت کے دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کے دوران بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائیبیٹولوجی اینڈ اینڈو کرائینولوجی اور مقامی دوا ساز ادارے ٹیبروز فارما کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے جس کے تحت ذیابطیس کے نتیجے میں ہونے والے زخموں کے علاج کے لیے کراچی میں دس کلینک قائم کیے جائیں گے جہاں پر انسٹیٹیوٹ آف ڈائیبیٹولوجی اینڈ اینڈو کرائینولوجی کے ماہرین جنرل فزیشنز اور ڈسپنسرز کو ڈائبیٹک فٹ کے علاج کے لیے تربیت فراہم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں۔بارشیں۔۔سردی میں اضافہ۔۔تعلیمی ادارے بند۔۔بچوں کی موجیں لگ گئیں
 اس موقع پر ڈائبیٹک فٹ انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر زاہد میاں، نیشنل ایسوسی ایشن آف ڈائبیٹیز ایجوکیٹرز آف پاکستان کے صدر ڈاکٹر سیف الحق، فیصل خان، ارم غفور، ڈاکٹر ریاض میمن سمیت دیگر ماہرین موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈائبیٹک فٹ انٹرنیشنل کے صدر اور نامور ماہر ذیابطیس پروفیسر ڈاکٹر زاہد میاں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں ذیابطیس کے نتیجے میں ہونے والے پیروں کے زخموں کے بعد ٹانگیں کٹنے اور معذوری کی شرح میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ سن 2022 میں پاکستان میں 3 لاکھ سے زائد افراد اپنی ٹانگوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر زاہد میاں کا کہنا تھا کہ عالمی ذیابطیس فیڈریشن کے مطابق پاکستان میں 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ ذیابطیس کے مرض میں مبتلا افراد میں ٹانگیں کٹنے کی شرح 20 سے 40 فیصد تک ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ذیابطیس میں مبتلا افراد میں سے 10 فیصد افراد کی ٹانگیں بھی ناقابل علاج زخموں کی وجہ سے کاٹنی پڑیں تو پاکستان میں اگلے سال تین لاکھ سے زائد افراد معذور ہو جائیں گے، ان میں سے تقریبا پچاسی فیصد افراد کی ٹانگیں کٹنے سے بچایا جا سکتا ہے جس کے لیے پاکستان میں 3 ہزار سے زائد ڈائبیٹک فوٹ کلینکس قائم کرنے کی ضرورت ہے جہاں پر عالمی معیار کا علاج فراہم کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ پاکستان کے مختلف دواساز کمپنیوں کی مالی اور فنی معاونت سے پاکستان بھر میں فٹ کلینکس قائم کر رہا ہے اور کراچی میں کئی سالوں سے قائم فٹ کلینکس کی بدولت لوگوں کی ٹانگیں کٹنے کی شرح میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔اس موقع پر مقامی دواساز ادارے ٹیبروز فارما کے بزنس منیجر فیصل خان خان کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ انسٹیٹیوٹ آف ڈائیبیٹولوجی اینڈ اینڈو کرائینولوجی کے ساتھ مل کر پاکستان کے طول و عرض میں ڈائبیٹک فٹ قائم کرنے کی مہم کا حصہ بننے جا رہا ہے، امید ہے کہ ان کا یہ قدم پاکستان میں ذیابطیس کے نتیجے میں ہونے والی معذوریوں کو کم اور ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
 یہ بھی پڑھیں۔واٹس ایپ کا صارفین کو ایک اور تحفہ۔۔ زبردست فیچر متعارف کرا دیا