مودی سرکار کی ہندو دہشتگردوں کی پشت پناہی، بھارتی صحافی نے پول کھول دیا

Dec 28, 2022 | 09:40:AM
بھارت میں ہندو دہشتگردی میں دن بہ دن اضافہ ہونے لگا، تاہم مودی سرکاران دہشت گردوں کو بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے لگی، بھارتی صحافی اشوک سوائن نے انڈین سرکار کا بھیانک چہرہ بے نقاب کر دیا
کیپشن: سادھوی پرگیہ ٹھاکر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عثمان دل محمد) بھارت میں ہندو دہشتگردی میں دن بہ دن اضافہ ہونے لگا، تاہم مودی سرکاران دہشت گردوں کو بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے لگی، بھارتی صحافی اشوک سوائن نے انڈین سرکار کا بھیانک چہرہ بے نقاب کر دیا۔

بھارتی صحافی اشوک سوائن نے 2016 میں لکھے گئے اپنے کالم کو ٹویٹر پر دوبارہ شیئر کرتے لکھا کہ سادھوی پرگیہ ٹھاکر کے ہندوؤں سے دشمنوں کو مارنے کے لیے گھر میں چاقو رکھنے کے بیان پر لوگوں کو حیران ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ میں نے ہندو دہشتگردی سے متعلق آج سے 6 سال پہلے خبردار کیا، جب مودی حکومت نے ان دہشت گردوں کو بچانا شروع کر دیا تھا۔

بھارتی صحافی اشوک سوائن نے 2016 میں اپنے کالم میں ہندو دہشتگردی سے متعلق خبردار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے 2008 دھماکے کی مرکزی ملزمہ سادھوی پرگیہ ٹھاکر کے خلاف دہشت گردی سے متعلق تمام الزامات کو خارج کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے بارے میں مودی حکومت بہت پہلے پیشگوئی کرچکی تھی۔

2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکے میں 68 لوگ مارے گئے تھے تاہم ٹھاکر کے خلاف تمام الزامات کو ختم کرنے کے فیصلے نے ہندوتوا گروپوں کو زعفرانی دہشت گردی کو ایک افسانہ کے طور پر رنگنے کا موقع فراہم کیا۔

این آئی اے نے فوجی افسر شری کانت پروہت اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے رکن سوامی کے خلاف کئی سنگین الزامات کو بھی کمزور کر دیا، ملزمان پر دہشت گردانہ کارروائیوں کا الزام تھا، جنہوں نے مسلمانوں کو نشانہ بنایا تھا۔

آر ایس ایس ہمیشہ کانگریس پر دہشت گردی کے معاملے میں نرم رویہ کا الزام لگاتا ہے تاہم جب آر ایس ایس دہشت گردی کا لفظ استعمال کرتا ہے تو اس کا اصل مطلب اسلامی دہشت گردی ہے۔ جب ہندوتوا گروپوں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی بات آتی ہے تو آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) اور بھارتیہ جنتا پارٹی یہ ماننے سے بھی انکار کر دیتے ہیں کہ یہ موجود ہے۔

گجرات فسادات کے بعد کچھ مغربی مبصرین نے ہندوستان میں اقلیتوں کو ہندو دہشت گرد گروپوں کی طرف سے خطرات کے بارے میں لکھا تاہم یہ بات 2010 تک ہندوستان تک نہیں پہنچی تھی، جب وزیر داخلہ پی چدمبرم نے انٹیلی جنس اہلکاروں کے ایک اجتماع کے سامنے اس خطرے کو "زعفرانی دہشت گردی" قرار دیا تھا۔ نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔

چدمبرم اس زعفرانی پرچم کو بلند کرنے والے پہلے شخص نہیں تھے۔ دسمبر 2010 میں وکی لیکس کیبلز نے انکشاف کیا کہ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے دہلی میں امریکی سفیر کو ہندو دہشت گرد گروپوں کے ممکنہ خطرات کے بارے میں خبردار کیا تھا "جو مسلم کمیونٹی کے ساتھ مذہبی کشیدگی اور سیاسی تصادم پیدا کرتے ہیں"۔