اسلام آباد ہائیکورٹ:ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق حکومتی پالیسی کیا ہے؟۔PTAسے جواب طلب

Aug 28, 2021 | 20:00:PM
اسلام آباد ہائیکورٹ:ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق حکومتی پالیسی کیا ہے؟۔PTAسے جواب طلب
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ پی ٹی اے وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سے ٹک ٹاک پابندی سے متعلق پالیسی معلوم کرے۔

تفصیلات کے مطابق  اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چار صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں پی ٹی اے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق حکومتی پالیسی کیا ہے؟۔ یہ حکم بھی دیا گیا ہے کہ پی ٹی اے 20 ستمبر کو وفاقی حکومت کی پالیسی سے متعلق رپورٹ پیش کرے۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے ٹک ٹاک پر پابندی کا کوئی مناسب جواز پیش نہیں کر سکا۔پی ٹی اے وکیل نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ ٹک ٹاک پابندی کا معاملہ کابینہ کے سامنے نہیں رکھا ،عدالتی استفسار پر پی ٹی اے حکام نے بتایا ٹک ٹاک پر ٹیکنالوجی کے دوسرے ذرائع سے رسائی ممکن ہے۔ حکم نامہ میں تحریر کیا گیا ہے کہ ٹاک ٹاک پر پابندی اس لئے بھی غیر موثر ہے کیونکہ ٹیکنالوجی کے دیگر ذرائع سے رسائی ہو سکتی ہے،جب یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ ایک فیصد اس کا غلط استعمال کر رہے ہیں،تو سوشل میڈیا سائٹس پر پابندی حل نہیں ۔سوسائٹی میں تنزلی کی علامت کو سوشل میڈیا سائٹس پر موجود مواد سے نہیں ملایا جا سکتا، عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کی غیر معمولی ترقی نے سوسائٹی میں بہت سے چیلنج سامنے لائے۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب جمع کرانے کے لئے مزید وقت کی استدعا کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد ہائیکورٹ:صدارتی آرڈیننسز کے خلاف ن لیگ نے متفرق درخواست دائر  کر دی