پنجاب میں 2لاکھ 50ہزار ایکڑسے زائد رقبہ پر سورج مکھی کی کاشت کا ہدف مقرر

Dec 27, 2023 | 00:14:AM
پنجاب میں 2لاکھ 50ہزار ایکڑسے زائد رقبہ پر سورج مکھی کی کاشت کا ہدف مقرر
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) پنجاب میں 2لاکھ 50ہزار ایکڑسے زائد رقبہ پر سورج مکھی کی کاشت کا ہدف مقرر کر دیا گیا۔
پنجاب میں 2لاکھ 50ہزار ایکڑسے زائد رقبہ پر سورج مکھی کی کاشت کا ہدف مقررکیاگیاہے جبکہ ملکی معیشت پر خوردنی تیل کی در آمد کے 350ارب روپے کے قریب سالانہ کے امپورٹ بل کا بوجھ کم کرنے کیلئے کاشتکاروں کو سورج مکھی کی کاشت کے فروغ کیلئے فی ایکڑ سبسڈی فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے بتایاکہ پاکستان کی اہم غذائی فصل گندم کی پیداوار اگرچہ پہلے کے مقابلہ میں بڑھی ہے پھر بھی اس میں اضافہ کی کافی گنجائش موجود ہے، پاکستان کا گندم پیدا کرنے والے ممالک میں ساتواں نمبر اور پاکستان میں گندم کی مجموعی پیداوا ر میں صوبہ پنجاب کا حصہ 70فیصد ہے اس طرح پنجاب ملکی فوڈ سکیورٹی میں کلیدی کردار اداکرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات کا بخار ، میاں بیوی، باپ بیٹے اور حقیقی بھائی مدِمقابل

انہوں نے مزید بتایا کہ گندم کی پیداوارمیں اضافہ کیلئے حکومت نے اس سال کاشتکاروں کو بیماریوں سے پاک اور معیاری بیج کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے ہیں جبکہ محکمہ زراعت کی طرف سے کاشتکاروں کو مسلسل گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے بارے میں آگاہ کیا جارہا ہے تاکہ وہ گندم کی پیداوار میں اضافہ اور بہتر معاوضہ حاصل کرسکیں، گندم کی بھرپور پیداوار کا حصول صرف اسی صورت ممکن ہوتا ہے اگر اسے وقت پر یعنی نومبر کے مہینے میں کاشت کیاجائے کیونکہ تاخیرسے کاشت کی صورت میں روزانہ کی بنیاد پر گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔

محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ماہرین کے مطابق تاخیرسے گندم کاشت کرنے کی بجائے اگر سورج مکھی کاشت کی جائے تو کاشتکار زیادہ منافع حاصل کرسکتے ہیں, پاکستان ہر سال 350ارب روپے کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے جو کہ ملکی معیشت پر بوجھ ہے حالانکہ پاکستان کی آب و ہوا تیل دار اجناس کی کاشت کیلئے انتہائی موزوں ہے اس لئے تیل دار اجناس کی کاشت کو فروغ دے کر قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ سورج مکھی کا شمار اہم خوردنی تیل دار اجناس میں ہوتا ہے اور یہ فصل خوردنی تیل کی ملکی پیداوار بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے کیونکہ اس کے بیج میں اعلیٰ قسم کا تقریباً 40 سے 45 فیصد تیل ہوتا ہے اور سورج مکھی کی فصل کا دورانیہ بھی 100 تا 125 دن ہوتا ہے اس طرح کاشتکار سورج مکھی کی کاشت سے کم وقت میں زیادہ منافع کماسکتے ہیں, حکومت پنجاب نے سورج مکھی کی کاشت کے فروغ کیلئے فی ایکڑ سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ سورج مکھی کے زیر کاشت رقبہ اور پیداوار میں اضافہ کیا جاسکے جس سے ملکی درآمدی بل میں بھی کمی واقع ہوگی اس لئے وہ کاشت کار جو گندم کی بروقت کاشت مکمل نہیں کرسکے وہ پچھیت کاشت کی بجائے سورج مکھی کی کاشت پر توجہ دیں اور حکومتی سبسڈی سے فائدہ اٹھائیں۔

یہ بھی پڑھیں: لینڈ ریکارڈ کی فائلیں غائب ہونے کا معاملہ سیاسی دباؤ کا شکار

انہوں نے یہ بھی بتایاکہ صوبہ پنجاب میں اس سال تیل دار اجناس کی کاشت کو فروغ دینے کیلئے سورج مکھی کی کاشت کا ہدف 2لاکھ 50 ہزار ایکڑ مقرر کیا گیا ہے، کاشتکاروں کو چاہیے کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لئے بھر پور محنت اور کوشش کریں، توقع ہے کہ زرعی سائنسدان اورکاشتکاروں کی مشترکہ کاوشوں سے سورج مکھی کی پیداوار میں اضافہ ممکن بنا کر ہم خوردنی تیل کی پیداوار بڑھانے میں کامیاب ہوں گے جس سے خوردنی تیل کی درآمد پر اخراجات میں کمی کے ساتھ زرمبادلہ کی بھی بچت ہو گی۔