موسمیاتی تبدیلیوں کے سنگین نتائج سے بچاؤ کیسے ممکن؟

Sep 23, 2022 | 12:06:PM
موسمیاتی تبدیلیوں کے سنگین نتائج سے بچاؤ کیسے ممکن؟
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہونے والی مشکلات کے حل کیلئے لندن میں ایک تحقیق کی گئی۔ اس تحقیق میں بتایا گیا کہ قدرتی کی ماحول کو دوبارہ نشونما دے کر گلوبل وارمنگ سے بچاؤ ممکن ہے۔

تحقیق میں کہا گیا کہ قدرتی راہداریاں اور جنگلی علاقے بنا کر شہروں کی’ری وائلڈنگ‘ کرتے ہوئے انسانیت کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پیدا ہونے والے پیچیدہ حالات سے بچا جا سکتا ہے۔ تحقیق انٹرنیشنل کنزرویشن چیریٹی  آف لندن کی جانب سے کی گئی تھی۔ جس میں  دعویٰ کیا گیا کہ حیاتیاتی تنوع کی بحالی جنگلی حیات میں اضافے شہریوں کو ہیٹ ویوز سے بچانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

واضع رہے ری وائلڈنگ کسی علاقے میں قدرت اور حیاتیاتی تنوع کی بحالی کا ایک طریقہ ہے جس میں قدرتی ماحول اپنا خیال خود رکھتا ہے اور قدرتی عملوں کی احیاء ہوتی ہے۔

اس سب کیلئے انتظامی امور کی ضرورت کم ہوگی۔ قدرتی ماحول کی پرورش کیلئے جبکہ پارکوں، قبرستانوں اور ریل کی پٹریوں کے اطراف موجود کے بنجر زمین اور سابق صنعتی جگہوں کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔  شہریوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے باغیچے کا کچھ حصہ ایسے ہی چھوڑ کر مصنوعی لان اور کیڑے کش ادویہ نہ چھڑک کرماحول کی بہتری کی اس کوشش میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: خبر دار ،ہوشیار ! رات کو زیادہ جاگنا چھوڑدیں

تحقیق کی سربراہ مصنفہ اور موسم اور حیاتیاتی تنوع کی ماہر ڈاکٹر نیتھلی پیٹوریلی نے کہا کہ کہ دنیا بھر میں جنگلات میں آتشزدگی، سیلاب اور ہیٹ ویوز لوگوں کے لیے موسمیاتی بحران کا سبب بنے ہیں۔

مصنفہ کا مزید کہنا تھا کہ موسمیاتی بحران اور قدرتی ماحول کے ختم ہونے کے درمیان تعلق کو بالآخر پہچان لیا گیا ہے اور ری وائلڈنگ کے خیال کو تیزی سے اپنایا جارہا ہے۔