’خدا کیلئے ایسی باتوں کو چھوڑ دیں‘باجوہ کو پارلیمنٹ بلانے کی بات پر ن لیگ میں مخالفت

Mar 20, 2024 | 11:19:AM
’خدا کیلئے ایسی باتوں کو چھوڑ دیں‘باجوہ کو پارلیمنٹ بلانے کی بات پر ن لیگ میں مخالفت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)خواجہ آصف خدا کا واسطہ ہے ہے جانے دو ایسی باتوں کو ،جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا کیا کرلو گے۔آپ کو اب کون سے احتساب کی پڑ ی ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما ء شیخ روحیل اصغر اپنی ہی جماعت کے رہنما ء کے آگے دیوار بن گئے۔

پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ پاکستان میں یہ سیاسی تاریخ رہی ہے کہ جب کوئی عہدے پر موجود ہو یا اور اس سے کوئی فائدہ لے لیا ہو تو مصلحت اختیار کی جاتی ہے لیکن جب وہ شخص ریٹائرڈ ہو جائے یا مشکلات میں ہو تو اس پر تندو تیز جملے بازی شروع کر دی جاتی ،سیاسی مخالفت میں ہمارے سیاستدان اتنے آگے چلے جاتے ہیں کہ کبھی کسی کو لاڑکانہ کی سڑکوں پر گھسیٹنے اور کبھی پیٹ بھاڑنے کی باتیں کرتے ہیں لیکن یہ نہیں سوچتے کہ سیاست ممکنات کا کھیل ہے ،اور ممکنات مین کچھ بھی عجیب و غریب ہ ہو سکتا ہے ۔

پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ ن لیگ بظاہر آج لولے لنگڑے اقتدار میں تو موجود ہے لیکن ان کے اس لاغر پن کی اصل وجہ ان کی اپنی کوتاہیاں ہیں ،انہیں انتخابات کے دن تک نہیں معلوم تھا کہ آخر ان کی پارٹی مفاہمت کی سیاست چاہتی ہے یا مزاحمت کی ،بحرحال الیکشن ہو گئے جیسے تیسے اقتدار مل گیا،تو اب اس جماعت کے اندر مزاحمت کی روح دوبارہ جاگنا شروع ہو گی جس کا عکس ہمیں خواجہ آصف کے اس بیان سے ملتا ہے کہ ،ملک کی قسمت کا فیصلہ کرنے والے یہ کون ہوتے ہیں۔ ٹی ٹی پی کو لانے، معاشی تباہی اور نوازشریف کو فارغ کرنے پر جنرل (ر) باجوہ ، فیض اور بانی پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ کو جوابدہ ہونا چاہیے ،اور اس کے لیے وہ ایک قرارداد لائیں گے ۔

ضرورپڑھیں:پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیاب،معاہدہ طے پاگیا

یہ وہی خواجہ آصف ہیں جو 16 ماہ کی پی ڈی ایم حکومت میں وزیر دفاع رہے ،اور اس دور میں پارلیمنٹ کی بالا دستی کی بہت تقاریر ہوئی ،لمبے لمبے خطابات کیے گئے تو کیا ہی مناسب ہوتا کہ تب خواجہ آصف جنرل باجوہ اور فیض حمید کو بلانے کی قراداد اسمبلی میں پیش کر چکے ہوتے ہیں ، سیاستدانوں کے نزدیک عوام کو بے وقوف بنانا سب سے پسندیدہ مشغلہ ہے ،اسلیے تو خواجہ آصف نے یہ بیان دیا ورنہ ابھی کچھ وقت پہلے کی ہی تو بات ہے جب یہ خود کہتے تھے کہ فوج اپنے آرمی چیفس کو پروٹیکٹ کرتی ہے ، مسلم لیگ ن نے جنرل مشرف سے ماتھا لگایا تو مسلم لیگ ن کے تعلقات خراب ہوئے،اب وہی خواجہ آصف ایک بار پھر حال ہی میں ریٹائرڈ ہوئے آرمی چیف کو پارلیمنٹ بلوانا چاہتے ہیں؟

مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے کہا ہے کہ ان باتوں کا بہتر جواب خواجہ آصف ہی دے سکتے ہیں۔میرے خیال میں اب ایسی باتوں کو چھوڑ دینا چاہئے۔ان کو بلوا کر کیا کرلیں گے۔ملک کا سوچیں اور ان باتوں کو چھوڑ دیں ۔ہمیں سوچ سمجھ کر الفاظ کا استعمال کرنا چاہئے۔ملک کی معیشت بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔عوام کی حالت پر توجہ دی جائے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بیانات سے مقبولیت نہیں بڑھتی ۔سیاست میں مقبولیت اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے۔مقبولیت کیلئے بیانات دئیے جارہے ہیں تو سب بے فائدہ ہیں۔عوام کو ریلیف دیں گے تو مقبولیت بڑھے گی ۔مریم نواز کو والد کی سپورٹ چاہئے وہ اسی لئے سرپرستی کررہے ہیں ۔