دوستی نہیں تو ڈالرز دو،لڑکے نے لڑکی پر ہرجانے کا دعویٰ کردیا

Feb 06, 2023 | 12:14:PM
فائل فوٹو
کیپشن: دوستی سے انکارلڑکےکالڑکی پر 20 لاکھ ڈالر ہرجانےکادعویٰ
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )دوستی نہیں تو ڈالرز دو،لڑکے نے لڑکی پر ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔

سنگاپور میں ایک شخص نے خاتون کے خلاف 20 لاکھ ڈالر سے زائد کا قانونی ہرجانے کا مطالبہ کر دیا جس کے بارے میں اس نے کہا کہ اس نے اس کی رومانوی پیشکش قبول نہیں کی اور اسےکہا کہ وہ اسے صرف ایک دوست کے طور پر دیکھتی ہے۔ سنگاپور کی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کے ایک مقدمے کی سماعت کی ہے جس میں اس لڑکےنے موقف اپنایاکہ لڑکی سے مسترد ہونے سے اسے "مسلسل صدمہ پہنچا ہے اور اس کے بزنس پر منفی اثر پڑا ہےجس سےاس کے منافعے میں کمی ہوئی ہے۔

 سنگاپور کے شہری کاوشیگن کی طرف سے دائر کردہ مقدمہ کو گزشتہ ماہ عمل کے غلط استعمال کے الزام میں خارج کر دیا گیا تھا، اور خاتون کے وکلاء کا کہنا تھا کہ اب کاوشیگن کو اس کے قانونی اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔دائر کردہ مقدمے میں،شہری نے الزام لگایا گیا تھا کہ خاتون نے ایک "پیشکش" کی خلاف ورزی کی ہے جو اس نے کی تھی جس میں کاؤشیگن کے لیے حوصلہ افزائی، جدوجہد اور کامیابیوں کو بانٹنے کےلیےدوستی سے ہٹ کرنئے رشتے کی پیشکش تھی ۔

خاتون نے بتایا کہ $17,000 کا مطالبہ کرنے والا مقدمہ  ایک غلط فعل تھا کیونکہ اسے "ایک غیر حقیقی مقصد کے لیے لایا گیا تھا" تاکہ  وہ اس کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کردے اوراس کےمطالبات کو قبول کریں۔یہ مقدمہ درحقیقت دنیا بھر کی خواتین کو درپیش ایک چیلنج کی وضاحت کرتا ہے کہ مرد بعض اوقات اپنے پیار کا حقدار محسوس کرتے ہیں۔

 عدالت کے فیصلے کے مطابق، کاوشیگن نے پہلی بار 2016 میں ایک  پارٹی میں اس لڑکی سے ملاقات کی۔ "وقت گزرنے کے ساتھ، ان کی دوستی پروان چڑھی، لیکن مسائل پیدا ہونے لگے" ستمبر 2020 میں، جب  کاوشیگن غلط فہمی میں مبتلا ہو گئے کہ یہ دوستی سے کچھ ذیادہ ہے لیکن خاتون نے کاوشیگن کو ہمیشہ دوست کے طور پر دیکھا، جب کہ کاوشیگن نے "اسے اپنا 'قریبی دوست' سمجھا۔

یہ بھی پڑھیں:قومی کرکٹرحارث کا شاہین کے نکاح سے متعلق خصوصی پیغام

کاؤشیگن نے اکتوبر 2020 میں لڑکی کو ایک خط بھیجا جس میں انکارسے ہونے والے نقصانات کے لیے قانونی کارروائی کی دھمکی دی ،اس نے دھمکی دی کہ اگر اس نے اس کے مطالبات پر عمل نہیں کیا تو اسےاپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

سنگاپور مینجمنٹ یونیورسٹی میں قانون کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر سیوان چن نے کہا کہ کاؤشیگن کے دعوے میں "شاید کوئی خوبی" نہیں ہے۔"کافی طور پر، متوقع نقصان کسی چیز سے ہونا چاہیے،" انہوں نے مزید کہا کہ مجسٹریٹ عدالت کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ " رشتہ نہ تو زبردستی قائم کیا جا سکتا ہےاور نا بنایا جا سکتا ہے۔