شدید بارش اور ژالہ باری کے باعث اربوں روپے مالیت کی گندم تباہ

Apr 05, 2023 | 12:28:PM
شدید بارش اور ژالہ باری کے باعث اربوں روپے مالیت کی گندم تباہ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)  پنجاب بھر میں شدید بارش اور ژالہ باری سے اربوں روپے مالیت کی گندم کی فصل تباہ ہو گئی ہے۔

محکمہ ایگریکلچر پنجاب کے مطابق صوبے بھر کے مختلف اضلاع میں شدید بارش اور ژالہ باری کی وجہ سے 5 سے 6 فیصد گندم کی فصل تباہ ہو چکی ہے جس کی مالیت 23 ارب روپے ہے، گزشتہ ماہ کے آخر تک ہونے والی بارشوں کے باعث ایک کروڑ 60 لاکھ 14 ہزار ایکڑ رقبے پر بوئی گئی گندم کی فصل میں سے 8 لاکھ ایکڑ جزوی طور پر متاثر ہوئی ہے جبکہ 30 ہزار ایکڑ گندم کی فصل مکمل طور پر تباہ ہو ئی ہے۔

مزید پڑھیں: 42فیصد زائد بارش،محکمہ موسمیات نے رپورٹ جاری کردی

ڈائریکٹر پنجاب کروپ رپورٹنگ سروس ڈاکٹر عبدالقیوم کے مطابق شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے اضلاع  سب سے زیادہ بارش سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان اضلاع میں گندم کی فصل کو تقریباً 40 فیصد تک نقصان پہنچا، ان اضلاع کے علاوہ مظفر گڑھ میں 8 سے 14 فیصد، ساہیوال میں 14 فیصد، ٹونہ ٹیک سنگھ میں 9 سے 12 فیصد، اوکاڑہ میں 5 سے 12 فیصد جبکہ بھکر میں 5 سے 10 فیصد، پاکپتن میں 2 سے 10 فیصد تک گندم کی فصل کو بارشوں سے نقصان پہنچا ہے۔

ان کے ساتھ ساتھ اور پانچ اضلاع میں گندم کی فصل کو 10 فیصد سے کم نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ دیگر اضلاع میں غیر معمولی نقصان کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، بارشوں اور ژالہ باری سے 20 فیصد پیدوار جزوی طور پر متاثر ہوئی ہے جہاں گندم کی اوسط پیداوار 24 سے 31 من فی ایکڑ ہوتی ہے، ان اعدادوشمار کے مطابق مجموعی طور پر گندم کا نقصان 2 لاکھ 36 ہزار ٹن ہے جس کی مالیت فی 3900 روپے کے حساب سے 23 ارب روپے بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی دوڑ میں برائلر مرغی بھی پیش پیش

دوسری جانب کسانوں کا کہنا ہے کہ گندم کی فصل کو پہنچنے والا نقصان سرکاری اعدادوشمار سے کہیں زیادہ ہے۔ گندم کے بیٹھ جانے اور تباہ ہو جانے سے متعلق کسان اتحاد پاکستان بورڈ بھی تصدیق کر چکا ہے۔ 

واضح رہے کہ بنیادی فصل گندم کو   پنجاب بھر میں اس وقت تقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے جب ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے جبکہ ملک بھر میں مہنگائی نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور عالمی سطح پر بھی فوڈ سکیورٹی غیر یقینی صورتحال کے باعث ایک مسئلہ بن چکی ہے۔