محسن نقوی کے مسلسل دوروں سے لاہور کے 4 میگا پراجیکٹس مکمل ہونے کے قریب

Nov 04, 2023 | 16:38:PM
محسن نقوی کے مسلسل دوروں سے لاہور کے 4 میگا پراجیکٹس مکمل ہونے کے قریب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(درنایاب)نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے مسلسل دوروں سے لاہور کے 4 میگا پراجیکٹس مکمل ہونے کے قریب آگئے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں 4 میگا پراجیکٹس اس ہی ماہ ٹریفک کیلئے کھول دیئے جائیں گے,بیدیاں روڈ انڈرپاس، اکبر چوک فلائی اوور، شاہدرہ فلائی اوورز اور خالد بٹ چوک انڈرپاس نومبر میں ہی ٹریفک کیلئے اوپن ہو جائیں گے.

وزیر اعلیٰ کے مسلسل فالو اپ سے ترقیاتی منصوبے ریکارڈ مدت میں مکمل ہو رہے ہیں، میگا پراجیکٹس کی تکمیل کے لیے ایل ڈی اے کی پوری ٹیم اور کنٹریکٹرز دن رات کام کر رہے ہیں,اکبر چوک فلائی اوور منصوبہ 10 ماہ کے بجائے 6 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہو رہا ہے، منصوبے میں دو فلائی اوور کے علاؤہ 10 یوٹرن اور مولانا شوکت علی روڈ کی ری ماڈلنگ بھی شامل ہے، اکبر چوک فلائی اوور منصوبے کی ری ماڈلنگ کے دوران ایک درخت بھی نہیں کاٹا گیا، منصوبے پر باقاعدہ کام کا آغاز رواں سال 26 مئی کو ہوا جبکہ کنٹریکٹ کے مطابق آخری تاریخ آئندہ سال 25 مارچ ہے۔

شاہدرہ فلائی اوور منصوبہ 10 ماہ کے بجائے ساڑھے 7 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہو رہا ہے، منصوبے پر تعمیراتی کاموں کا آغاز 4 اپریل کو ہوا، کنٹریکٹ کے مطابق منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ آئندہ سال 4 جنوری ہے۔

اس کے علاوہ بیدیاں روڈ انڈرپاس منصوبہ 6 ماہ کے بجائے اڑھائی ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہو رہا ہے، منصوبے پر تعمیراتی کاموں کا آغاز 26 اگست کو ہوا، کنٹریکٹ کے مطابق منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ آئندہ سال 26 فروری ہے،خالد بٹ چوک انڈرپاس 6 ماہ کی بجائے تقریباً 2 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہو رہا ہے، منصوبے پر تعمیراتی کاموں کا باقاعدہ آغاز 14 ستمبر کو ہوا، کنٹریکٹ کے مطابق منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ آئندہ سال 10 مارچ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ون ڈش اور رات 10بجے کے اوقات کار پر من و عن عملدرآمد کرایا جائے: محسن نقوی

رواں سال ہونے والی ریکارڈ بارشوں کے باوجود ان منصوبوں کو مقررہ وقت سے قبل مکمل کیا جا رہا ہے، شہر کے مصروف ترین اہم پوائنٹس پر جاری یہ منصوبے ٹریفک بہاؤ میں نمایاں بہتری لائیں گے، ان میگا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے یومیہ تقریبا آٹھ لاکھ کے قریب گاڑیاں مستفید ہونگی، ایندھن اور وقت کی مد میں کروڑوں روپے کی بچت ہو گی۔