کے پی کے میں پہلا خواجہ سرا جرگے کا ممبر منتخب

Mar 01, 2021 | 23:58:PM
کے پی کے میں پہلا خواجہ سرا جرگے کا ممبر منتخب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)خیبرپختونخوا میں خواجہ سرا کمیونٹی کے مسائل اور تنازعات حل کرنے کیلئے خواجہ سرا ثوبیہ کو جرگے کا ممبر منتخب کرلیا گیا ہے۔
 تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں خواجہ سرا کمیونٹی کو نمائندگی دینے اور انکے مسائل حل کرنے کیلئے ثوبیہ نامی خواجہ سرا کو جرگے کا ممبر منتخب کرلیا گیا ہے۔
خواجہ سراثوبیہ نے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سرا کمیونٹی کے مسائل اور تنازعات کے حل کیلئے محکمہ پولیس کی جانب سے مجھے ممبر بنانا ایک احسن اقدام ہے‘ ٹرانس کمیونٹی کے لئے ہر جگہ آوازااٹھاﺅں گی۔
دوسری جانب جرگہ حکام کا کہنا ہے کہ ثوبیہ خان خواجہ سرائوں اور پولیس کے درمیان ایک ‘پل کا کردار’ ادا کریں گی۔ ثوبیہ خان خواجہ سرائوں کے سماجی حقوق کیلئے کام کرتی ہیں اس لئے ان کو پولیس اور خواجہ سرائوں کے درمیان بطور ڈی آرسیز ممبر اہم کردار ادا کرنے کیلئے چنا گیا ہے۔انھیں پولیس میں بھرتی نہیں کیا گیا اور نہ ہی تنخواہ یا ماہانہ الائونس کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا گیا ہے۔ پشاور میں قائم ڈی آر سیز مرکز میں تعیناتی کا مقصد خواجہ سرائوں کے تحفظات کو دور کرنا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پشاور میں ڈی آر سیزمیں خواجہ سرائوں کو سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ کامیاب ہوا تو اس کو پورے صوبے میں توسیع دی جائے گی۔ پشاور پولیس کا خواجہ سرائوں کے ڈی آر سیز میں ذمہ داریاں سونپنے کا مقصدپولیس کی خدمات کو آسان اور قابل احترام انداز میں پیش کرنا ہے۔
ثوبیہ خان پشاور کے علاقہ گلبرگ کی رہائشی ہیں‘خواجہ سرائوں کو عمومی طور پر معاشرے تو درکنار والدین کی جانب سے بھی قبول نہیں کیا جاتا۔لیکن ان کی خوش قسمتی یہ ہے کہ کا شمار ان خواجہ سرائوں میں ہوتا ہے جنہیں والدین نے قبول کیا اور وہ ان کے ساتھ ہی رہتی ہیں۔
ثوبیہ خان نے کہا کہ مجھے میرے والدین نے ہمیشہ سپورٹ کیا۔ میں اپنے والدین کے ساتھ ہی رہتی ہوں۔ میں اپنے والدین کیلئے قابل فخر بیٹی ہوں اور میری زندگی کا مقصد خواجہ سراکمیونٹی کے حقوق کیلئے کام کرنا ہے۔
 ثوبیہ خان نے مزید کہا کہا کہ میں اس بات کو یقینی بنائوں گی کہ اپنی کمیونٹی کی بہتری کیلئے کردار ادا کروں اور انہیں ہر لحاظ سے سہولت فراہم کروں۔ میں چاہتی ہوں کہ خواجہ سرائوں کے جو پولیس کے ساتھ براہ راست تحفظات اور خدشات ہیں ان کو ختم کر سکوں۔ اس کے علاوہ اپنی کیمونٹی کے مختلف مسائل اور تنازعات کے حل کیلئے اہم کردار ادا کروں۔
ایس ایس پی پشاور یاسر آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سراوں کو تحفظ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ پشاور پولیس نے پہلے بھی ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے ہیں ، ان کے اپنے حقوق ہیں۔ جلد ہی اقلیتی بردادری ، خواتین ، اور خواجہ سراوں کے لئے پولیس ڈیسک کے قیام بھی عمل میں لایا جائے گا تاکہ ان کی آواز اور مسائل وون ونڈو آپریشن کے ذریعے سنے اور حل کئے جائیں۔