12 کروڑ 80 لاکھ نئے ووٹرز کا اندارج ہوا، فافن کی انتخابی فہرستوں پر رپورٹ جاری

Feb 01, 2024 | 00:33:AM
12 کروڑ 80 لاکھ نئے ووٹرز کا اندارج ہوا، فافن کی انتخابی فہرستوں پر رپورٹ جاری
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)عام انتخابات 2024 میں ریکارڈ 12 کروڑ 80 لاکھ ووٹرز کا اندراج کیا گیا، فافن نے انتخابی فہرستوں پر رپورٹ جاری کر دی۔

فافن کی جانب سے جاری کردہ انتخابی فہرستوں کی رپورٹ کے مطابق ریکارڈ 12 کروڑ 80 لاکھ ووٹرز کا اندارج کیا گیا ہے، خواتین ووٹر رجسٹریشن کے نمایاں رجحانات ہیں، گزشتہ دہائی میں ووٹرز رجسٹریشن میں اضافہ ہوا ہے، 2013 کے انتخابات کے بعد سے 4 کروڑ 23 لاکھ ووٹرز کا اضافہ ہوا ہے، ووٹرز کی تعداد اس وقت ملک کی آبادی کا 53.2 فیصد ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: نگران حکومت نے جاتے جاتے عوام پر پٹرول بم گرا دیا

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2018 میں رجسٹرڈ ووٹرز کا تناسب 49.6 فیصد تھا، پنجاب میں 57 فیصد، خیبر پختونخوا میں 53 فیصد ابادی ووٹر ہے، سندھ اور اسلام آباد میں ووٹرز آبادی کا تقریبا 50 فیصد ہیں، بلوچستان میں آبادی کا صرف 36 فیصد  رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، 78 اضلاع میں نصف آبادی ووٹرز ہیں، 49 اضلاع میں ووٹرز آبادی کا 30 سے 50 فیصد ہیں، 9 اضلاع میں 30 فیصد سے کم آبادی رجسٹرڈ ووٹر ہے، 159 حلقوں میں 50 فیصد ابادی ووٹرز ہیں، 57 حلقوں میں ووٹرز آبادی کے 50 فیصد سے کم ہیں، 5 حلقوں میں ووٹرز ابادی کا 30 فیصد سے کم ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن میں اضافہ کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے، 2018 میں ووٹرز کا صنفی فرق 11.8 فیصد تھا جو اب 7.7 فیصد ہو گیا ہے، 2018 کے بعد خواتین رجسٹریشن مردوں سے بڑھ گئی ہے، نئے رجسٹرڈ 2 کروڑ 25 لاکھ ووٹرز میں سے 1 کروڑ 25 لاکھ ووٹرز خواتین اور 1 کروڑ مرد ہیں، جن اضلاع میں صنفی فرق 2018 میں 10 فیصد سے زیادہ تھا وہ 85 سے کم ہو کر 24 رہ گیے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جن قومی اسمبلی کے حلقوں میں صنفی فرق 10 فیصد سے زیادہ تھا وہ 173 سےکم ہو کر 38 رہ گئے ہیں، ان میں سے 12 قومی اسمیلی حلقے خیبر پختونخوا، 11 بلوچستان   10 سندھ اور5 پنجاب میں ہیں، جن صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں صنفی فرق 10 فیصد سے زیادہ تھا وہ 398 سے کم ہو کر 102 ہو گئی ہیں، ان میں سندھ کی 31، بلوچستان کی 30، خیبر پختونخوا کی 24 اور پنجاب کی 17 ہیں، سب سے زیادہ صنفی فرق 50 لاکھ پنجاب میں ہے، سندھ میں 22 لاکھ، خیبر پختونخوا میں 19 لاکھ ہے، ان میں مجموعی صنفی فرق 10 فیصد  سے کم ہے، بلوچستان واحد صوبہ ہے جہاں صنفی فرق 10 فیصد سے زیادہ ہے، بلوچستان میں صنفی فرق 6 لاکھ ہے ، جو صوبوں میں سب سے کم ہے، سوائے 65 ایج گروپ کے مرد تمام  عمر کے گروپ کے مرد زیادہ رجسٹرڈ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل کی بجائے کہاں قید کیا گیا؟ حیران کن  خبر سامنے آ گئی

رپورٹ کی رو سے 18 سے 25 سال اور 24 سے 35 سال میں   99 لاکھ کے مجموعی صنفی فرق میں 72 لاکھ بنتے ہیں، 18 سے25  سال گروپ میں مردوں  اور خواتین ووٹرز میں 20 فیصد کا فرق سب سے زیادہ ہے،   99 لاکھ میں سے  48 لاکھ کا صنفی فرق ہے اس عمر کے حصے میں ہے، 26 سے 35 سال میں مرد ووٹرز خواتین سے 8 فیصد زیادہ ہیں۔