دشمن کو شرمناک شکست دی۔ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی۔حماس

May 30, 2021 | 18:42:PM
دشمن کو شرمناک شکست دی۔ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی۔حماس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے بیرون ملک سیاسی امور کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ 10 مئی سے 21 مئی تک غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے کے دوران فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے صہیونی دشمن کو شرمناک شکست سے دوچار کیا ہے۔ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ اس معرکے میں اللہ نے ہمیں نصرت اور آزادی کی خوش خبری دی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق خالد مشعل نے لبنان کی وادی البقاع میں نصرت مارچ سے خطاب میں کہا کہ ہم نے صہیونی دشمن کو بدترین شکست سے دوچار کیا ہے اور ہم نے اس معرکے میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم خوشی کے ساتھ اپنی فتح کا جشن منا رہے ہیں۔ ہماری پاک سرزمین پر قابض دشمن کا کوئی مستقبل نہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل میدان جنگ میں جو کامیابی حاصل نہیں کرسکا وہ سیاسی میدان میںحاصل کرنا چاہتا ہے۔ دشمن ہمیں القدس اور الاقصی، الشیخ جراح کے معاملے میں مشتعل کررہا ہے اور اپنے جرائم کو عرب ممالک کےساتھ دوستانہ تعلقات کی آڑ میں چھپانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض دشمن ہمارے خلاف ہرمقام پر سازش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل کو محاذ جنگ پر پہنچنے والے نقصآن کا خسارہ پورا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
  ادھرقابض اسرائیلی پولیس اور دوسرے سکیورٹی اداروں نے 10 مئی کے بعد سنہ 1948کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عرب فلسطینی شہریوں کے خلاف بدترین کریک ڈاﺅن شروع کیا ہے جس میں اب تک 1500 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق عرب ایمرجنسی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ سب سے زیادہ گرفتاریاں یافاشہر سے کی گئیں جہاں سے 236 فلسطینی گرفتار کیے گئے۔ اس کے بعد اللد شہر سے 182 اور عکا سے 92 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بئر سبع، رھط، کفر مندا اور ام الفحم سے بھی فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرفتاری کےوقت 76 فی صد فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب کہ مجموعی طور پر یہودی آباد کاروں کی طرف سے تشدد کےت 132 واقعات رونما ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس کی طرف سے مقبوضہ عرب علاقوں میں فلسطینیوںکی کاروں، گھروں، مساجد اور کاروباری مقامات پر چھاپے مارے گئے اور فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔فلسطینیوں کی گاڑیوں اور کاروں پرحملوں کے 128 واقعات سامنے آئے۔ تشدد کے واقعات میں 128 فلسطینی طبی عملے کو نشانہ بنایا گیا۔
 یہ بھی پڑھیں۔سیف علی خان کس کو ’میم‘ کہتے تھے ۔۔ کرینہ کپور نے بتا دیا