ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کیخلاف صدارتی ریفرنس، جسٹس مسرت ہلالی اور عدالتی معاون میں دلچسپ مکالمہ

Feb 28, 2024 | 15:33:PM
ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کیخلاف صدارتی ریفرنس، جسٹس مسرت ہلالی اور عدالتی معاون میں دلچسپ مکالمہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(امانت گشکوری) سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران  جسٹس مسرت ہلالی اور عدالتی معاون منظور احمد ملک کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔ 

تفصیلات کے مطابق عدالتی معاون اور سابق جسٹس منظور احمد ملک نے دلائل کے دوران کہا کہ کوئی عاقل مرد ذوالفقار علی بھٹو پر لگے سازش کے الزام کو سچ نہیں مان سکتا،جسٹس مسرت ہلالی  نے کہا کہ آپ عاقل مرد کہہ رہے خواتین بھی ساتھ بولیں، جس پر عدالتی معاون نے جواب دیا کہ جو قانون میں لکھا ہے وہی بات کر رہا ہوں قانون میں مرد لکھا ہے،جسٹس مسرت ہلالی  نے کہا کہ پھر تو قانون کی ڈکشنری کو تبدیل کرنا چاہیے،سابق جج منظور ملک  نے بطور مزاح کہا خواتین سے بڑا عاقل ویسے کون ہے جو شوہر،گھر،معاشرے اور سسرال سب کو قابو رکھتی ہیں، جسٹس سردار طارق مسعود  نے مداخلت کی اور کہا کہ ملک صاحب ایسی باتیں نہ کریں ٹی وی پر چل رہا ہے سب دیکھ رہے ہیں۔ 

واضح رہے کہ صدرارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کا 9 رکنی لارجر بنچ سماعت کر رہا ہےجس میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس منصور علی شاہ ،جسٹس یحیی  آفریدی ،جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر ،جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی بنچ کا حصہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں :پی سی او  ججز کیخلاف غداری کا مقدمہ چلانے کی درخواست،سپریم کورٹ سے اہم خبر آ گئی