قومی وطن پارٹی انٹرا پارٹی انتخابات، آفتاب شیر پاؤ پھر مرکزی چیئرمین منتخب

Nov 25, 2023 | 18:58:PM
قومی وطن پارٹی انٹرا پارٹی انتخابات، آفتاب شیر پاؤ پھر مرکزی چیئرمین منتخب
کیپشن: آفتاب شیرپاؤ، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عثمان خان)قومی وطن پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، آفتاب شیر پاؤ ایک بار پھر مرکزی چیئرمین ،احمد نوازخان جدون آئندہ چار سال کیلئے جنرل سیکرٹری منتخب ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کا یہ عمل پارٹی کے سیکرٹریٹ وطن کور میں منعقد ہوا،انٹرا پارٹی انتخابات میں پارٹی کے فیڈرل اور پراونشل کونسلوں کے اراکین نے شرکت کی،حاجی غفران سینئر وائس چیئرمین، انیسہ زیب طاہر خیلی وائس چیئرپرسن منتخب ہو گئیں،ہاشم بابر وائس چیئرمین، طارق احمد خان سیکرٹری اطلاعات ،ہاشم رضا ایڈووکیٹ جوائنٹ سیکرٹری، یوسف خان کوآرڈینیٹر سوشل میڈیا منتخب ہو گئے۔
حنیف شاہ کو ممبر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی منتخب کیا گیا،انٹرا پارٹی الیکشن کے موقع پرسردار احمد نواز خان نے الیکشن کمشنر کے طور پراپنے فرائض سرانجام دیئے،اجلاس میں خیبر پختونخوا صوبہ کے صوبائی عہدیداروں کیلئے بھی انتخابات ہوئے، سکندر حیات خان شیرپاؤ کوکیو ڈبلیو پی کا صوبائی چیئرمین ،ڈاکٹر فاروق افضل کو جنرل سیکرٹری خیبرپختونخوا منتخب کر لیا گیا۔
 اسد آفریدی ایڈووکیٹ سینئر وائس چیئرمین، فائزہ رشید، پروفیسر حمید الرحمان نائب چیئرمین کے پی کے منتخب ہو گئے،سید فیاض علی شاہ، بیدار حسین شاہ، محمد ہاشم خان اور شمشیر خان کو وائس چیئرمین منتخب کیا گیا،اخونزادہ سکندر زمان سیکرٹری فنانس، ڈاکٹر عالم یوسفزئی سیکرٹری کلچر ، شکیل وحید اللہ خان سیکرٹری اطلاعات، محمود الاسلام ایڈووکیٹ ڈپٹی جنرل سیکرٹری ،ممتاز خان یوسفزئی میڈیا اینڈ سوشل میڈیا کوآرڈینیٹر، افتخار خان زیدہ ایڈیشنل سیکرٹری ،ارشد آفریدی بطور ایڈیشنل سیکرٹری سوشل میڈیا منتخب ہوئے۔تانیہ گل ایڈووکیٹ، انجینئر یوسف زمان، امان اللہ خان، سعید خان بام خیل، شاہ داد خان اور نیلم گیگیانی جوائنٹ سیکرٹری منتخب ہوئے۔
آفتاب احمد شیر پاﺅ کاکہناتھا کہ حکومت کے سامنے سب سے بڑا چیلنج معیشت کی بحالی ہے، خراب امن و امان اور سیاسی عدم استحکام نے معیشت کو بری طرح متاثر کیا، 2018 کے عام انتخابات میں کیو ڈبلیو پی کا مینڈیٹ چوری کیا گیا،نگران حکومت کو آزادانہ، منصفانہ اور شفاف عام انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانا ہے، نگران حکومت انتخابات کے انعقاد پر توجہ نہیں دے رہی۔
آفتاب شیرپاﺅ نے کہاکہ 18ویں ترمیم کے وقت نگراں سیٹ اپ کو ختم کرنے کی تجویز دی تھی، 1973 کے اصل آئین کے تحت نگراں سیٹ اپ کے قیام کا کوئی تصور نہیں،آفتاب احمد خان شیرپاو¿ نے عام انتخابات کیلئے ساز گار ماحول کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: معروف کرکٹر فہیم اشرف بھی شادی کی بندھن میں بندھ گئے، دلہن کو کتنا حق مہر ادا کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں