پھیپھڑوں کے کینسر کے مریضوں کیلئے خوشخبری۔امریکی ڈاکٹروں نے کارنامہ سر انجام دیدیا

Mar 25, 2022 | 00:06:AM
پھیپھڑے۔ کینسر ۔ مریض۔ خوشخبری۔امریکی۔ ڈاکٹر۔ کارنامہ 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)صحت کے شعبے میں ترقی جاری ہے۔روز بروز نئی جہتیں آرہی ہیں۔کڈنی ٹرانسپلانٹ جو کبھی ایک مشکل مرحلہ تھا لیکن آج کل کڈنی ٹرانسپلانٹ کوئی مسئلہ نہیں۔دل کا آپریشن تو معمول کی بات ہے لیکن پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ بہرحال ابھی ایک مسئلہ ہے لیکن اس پر بھی تیزی سے کام ہو رہا ہے اور کافی حد تک کامیابی حاصل کی جا چکی ہے۔
 امریکی ڈاکٹروں نے جمعرات کو اعلان کیا کہ انہوں نے پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ایک مریض پر پھیپھڑوں کا دوہرا ٹرانسپلانٹ کامیابی کے ساتھ کیا ، جس سے ان لوگوں کو نئی امید ملی ہے جو اس مہلک بیماری میں خطرناک حد تک مبتلا ہیں۔
 54 سالہ البرٹ خوری جو سگرفٹ نہیں پیتا تھا کا 25 ستمبر 2021 کو شکاگو میں نارتھ ویسٹرن میڈیسن میںسات گھنٹے طویل آپریشن ہوا اس دوران نئے پھیپھڑے لگائے گئے۔آپریشن کو چھ ماہ ہو گئے ہیں اور اب تک پھیپھڑے ٹھیک کام کر رہے ہیں اور ان کے جسم میں کینسر کی کوئی علامت نہیں ہے۔ نارتھ ویسٹرن میڈیسن میں تھوراسک سرجری کے سربراہ انکت بھرت کے مطابق پھیپھڑوں کے کینسر میں پھیپھڑوں کی پیوند کاری انتہائی غیر معمولی عمل ہے۔
اسٹیج 4 کے کینسر کے مریضوں کی پھیپھڑوں کی پیوند کاری ممکن نہیں لیکن چونکہ البرٹ کا کینسر صرف اس کے سینے تک محدود تھا اس لئے ہمیں یقین تھا کہ ہم سرجری کے دوران تمام کینسر کو صاف کر کے اس کی جان بچا سکتے ہیں۔سرجن عام طور پر ایسے ٹرانسپلانٹ کے ساتھ آگے بڑھنے سے ہچکچاتے ہیں کیونکہ اگر کینسر کے چند خلیے بھی باقی رہ جائیں تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ وہ مریض میں دوبارہ بڑھیں گے۔ماضی میں اس طرح کے چند طریقہ کار کامیاب نہیں ہوئے تھے، لیکن اس کے بعد سے پیش رفت نے ڈاکٹروں کو کینسر کے پھیلاو¿ کو بہتر طور پر سمجھنے کی اجازت دی ہے۔
2020 کے اوائل میں البرٹ خوری شکاگو شہر کےلئے سیمنٹ فنشر کے طور پر کام کر تا تھا، جب اسے کمر میں درد، چھینکیں، ٹھنڈ لگنا، کھانسی اور بلغم کا سامنا کرنا شروع ہوا۔ پہلے تو اس نے فرض کیا کہ یہ کوویڈ ہے، لیکن جب کھانسی میں خون آیا تو اس نے ڈاکٹر سے رجوع کیا۔
ڈاکٹر نے اسٹیج 1 پھیپھڑوں کا کینسر دریافت کیا، لیکن کوویڈ 19 میں اضافے کی وجہ سے علاج شروع نہیں کر سکا،جولائی 2020 تک کینسر مرحلہ 2 تک بڑھ گیا، اور کیموتھراپی کے کئی دوروں کے باوجود مرحلہ 3 اور مرحلہ 4 تک بڑھتا رہا۔اسے بتایا گیا کہ اس کے بچنے کا کوئی امکان نہیں ہے، لیکن اس کی بہن نے اسے شمال مغربی میں پھیپھڑوں کی پیوند کاری کے بارے میں بتایا۔البرٹ خوری نے رابطہ کیا جہاں ڈاکٹروں نے فیصلہ کیا کہ اس کا آپریشن ممکن ہے کیونکہ البرٹ کاکینسر سٹیج 4 ہونے کے باوجود دوسرے اعضامیں نہیں پھیلا تھا، اس لئے ڈاکٹروں نے آپریشن کا فیصلہ کیا ا ور پھرالبرٹ خوری کو دو ہفتے کے انتظار کے بعد اپنے نئے پھیپھڑے مل گئے۔ڈاکٹروں کی ٹیم کو چھ گھنٹے کے آپریشن میں پھیپھڑوں کے "کھربوں" کینسر کے خلیات کو ہٹانا پڑا، انکت بھرت کے مطابق آپریشن کی رات ایک دلچسپ رات تھی، البرٹ خوری اب معمول کی زندگی گزار رہے ہیںاور سانس لینے میں مدد کی ضرورت کے بغیر کام کرنے اور جم جانے کے قابل ہیں۔البرٹ خوری کے مطابق نارتھ ویسٹرن میڈیسن کی وجہ سے میری زندگی صفر سے 100 تک چلی گئی۔کسی نے ایک سال سے میرے چہرے پر یہ مسکراہٹ نہیں دیکھی، لیکن اب میں مسکرانا نہیں روک سکتا۔ واضح رہے کہ پھیپھڑوں کا کینسر امریکا میں کینسر سے ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے جو کینسر سے ہونے والی تمام اموات کا تقریباً 25 فیصد ہے۔
 

ٹیگز: