لیگل ٹیم ٹوٹ گئی،عمران خان کی رہائی مشکل؟

Aug 25, 2023 | 09:16:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

چئیرمین پی ٹی آئی اس وقت درجنون کیسز میں بری طرح شکنجہ میں ہیں ۔گرفتاری کے بعد روزانہ کی بنیاد پر ان کی کسی نہ کسی مقدمے میں گرفتاری کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔گزشتہ دنوں انسداد دہشت گردی عدالت نے ایف آئی کو انہیں سائفر کیس میں تفتیش کرنے کی اجازت دی تھی آج چھ مزید مقدمات میں بھی ان کو شامل تفتیش کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔چئیرمین تحریک انصاف کے لیے مختلف مقدمات میں گرفتاریاں ہی پریشانی کا باعث نہیں بلکہ ان کے لیے ایک نئی پریشانی یہ بھی ہے کہ ان کی لیگل ٹیم بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ ان کی قانونی ٹیم کے سینئر وکیل شیر افضل مروت پہلے ہی کچھ شکوک شبہات کا اظہار کر کے انڈر گراونڈ ہو چکے ہیں جبکہ اب اطلاعات ہے کہ ملک کے نامور وکیل خواجہ حارث بھی ان کی قانونی ٹیم سے الگ ہو چکے ہیں ۔ان کی علیحدگی کی وجہ بھی قانونی ٹیم مین ڈیکورم نہ ہونا بتایا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ جسٹس عامر فاروق پر عدم اعتماد کا اظہار بھی ایک بڑی وجہ ہے۔ان تمام تر مشکلات میں دو ایسے آفسز ہے جدھر سے چئیرمین تحریک انصاف کو ریلیف ملنے کی توقع ہے ۔جس کا اغاز بھی ہو چکا ہے۔ایک آفس یا چیمبر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا ہے ،صدارتی آفس بھی چئیرمین تحریک انصاف کی مکمل سہولت کاری ہے۔گزشتہ روز سینئر لیگی رہنما عطا تارڈ نے دوران پریس کانفرنس یہ انکشاف کیا تھا کہ صدر مملکت نے چئیرمین پی ٹی آئی کی سزا میں چھ ماہ کی کمی ہے ۔ان کے اس دعوے پر تصدیق آج چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دوران سماعت کی ۔جہاں ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت عارف علوی نے 14اگست کے موقع پر بانی پی ٹی آئی کی سزا معاف کی۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں 

ٹیگز: