کے پی کے کا موقف مسترد۔ بلدیاتی انتخابات کرانے کےلئے بالکل تیار ہیں۔ الیکشن کمیشن 

Aug 25, 2021 | 18:59:PM
کے پی کے کا موقف مسترد۔ بلدیاتی انتخابات کرانے کےلئے بالکل تیار ہیں۔ الیکشن کمیشن 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز) الیکشن کمیشن صوبہ میں بلدیاتی الیکشن کرانے کے لئے بالکل تیار ہے ، تمام ضروری اقدامات مکمل ہیں۔ 
جاری اعلامیہ کے مطابق پرنٹ میڈیا میں سپیکر خیبر پختونخوا سے منسوب تجویز رپورٹ ہوئی ہے کہ ” افغانستان کی موجودہ صورتحال میں اگلے سال تک بلدیاتی الیکشن نہیں کرا سکتے“ اور یہ کہ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کی تجویر پر رضا مندی کا اظہار کر دیا ہے الیکشن کمیشن اس خبر کی سختی سے تردید کرتا ہے۔اس ضمن میں الیکشن کمیشن واضح کرتا ہے کہ آئین کی آرٹیکل 140A /219D اور الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن(4) 219 کے تحت الیکشن کمیشن بلدیاتی حکومت کے اختتام پر 120 دن کے اندر صوبہ میں بلدیاتی الیکشن کروانے کا پابند ہے اورصوبہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومت کی مدت 27اگست 2019کو ختم ہونے کےب عد 120 دن کا عرصہ پہلے ہی گزر چکا ہے۔ الیکشن کمیشن صوبہ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے متعدد بار صوبائی حکومت کے نمائندوں اور افسروں سے میٹنگ کر چکا ہے اور بار بار صوبے میں فوری انتخابات کے انعقاد کے لئے کہتا رہا ہے ۔
مزید برآں صوبہ میں حلقہ بندی کا کام مورخہ 8جولائی 2021 کو پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے ،مورخہ 10 جون 2021 کو ہونے والی میٹنگ میں صوبائی حکومت نے ستمبر یا وسط اکتوبر 2021 میں صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد الیکشن کے انعقاد کی یقینی دہانی کرائی تھی۔ اس کے بعد مورخہ 29جولائی 2021کو ہونے والی میٹنگ میں بھی الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ آئندہ میٹنگ میں بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کی تاریخ بتائی جائے تاہم مورخہ 10اگست 2021 کو ہونے والی میٹنگ میں چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ نےالیکشن کمیشن کو درخواست کی کہ صوبہ میں امن وامان اور کرونا کی صورتحال کی وجہ سے صوبہ میں بلدیاتی الیکشن مارچ 2022 میں کرائے جائیں لیکن الیکشن کمیشن نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن صوبہ میں بلدیاتی الیکشن کرانے کے لئے بالکل تیار ہےاس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات مکمل ہیں۔الیکشن کمیشن پر بلدیاتی انتخابات کی تاخیر یا کسی تاخیر پر رضا مندی کی ذمہ داری ڈالنا حقیقت کے منافی ہے۔ 
یہ بھی پڑھیں۔ صدر کا جی ایچ کیو کا دورہ ، آرمی چیف سے ملاقات ۔علاقائی سکیورٹی پرگفتگو