پنجاب اسمبلی نے ہتک عزت بل 2024 منظورکر لیا

May 20, 2024 | 18:53:PM
پنجاب اسمبلی نے ہتک عزت بل 2024 منظورکر لیا
کیپشن: پنجاب اسمبلی، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(راؤ دلشاد)پنجاب اسمبلی نے ہتک عزت بل 2024 کی منظور دے دی،اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی نے ہتک عزت بل 2024منظور کر لیا،بل وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے بل کے اہم نکات اور اپوزیشن کے اعتراضات کا جواب دیا ،اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کردی گئیں ۔
اپوزیشن نے بل کو کالا قانون قرار دے دیا ،اپوزیشن نے بل کے خلاف احتجاج کیا اور کاپیاں پھاڑ دیں ،بل کیخلاف صحافی پریس گیلری سے واک آﺅٹ کر گئے،بل کے خلاف اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کیا اور ملک گیر احتجاج کی کال دیدی گئی۔
بل کا اطلاق پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر ہوگا، بل کے تحت پھیلائی جانے والی جھوٹی اور غیر حقیقی خبروں پر ہتک عزت کا کیس ہو سکے گا،بل کا یوٹیوب ، ٹک ٹاک، ایکس/ٹوئٹر، فیس بک، انسٹا گرام کے ذریعے پھیلائی جانے والی جعلی خبروں پر بھی اطلاق ہوگا۔
کسی شخص کی ذاتی زندگی اور عوامی مقام کو نقصان پہنچانے کےلئے پھیلائی جانے والی خبروں پر قانون کے تحت کارروائی ہوگی، ہتک عزت کے کیسز کےلئے خصوصی ٹربیونلز قائم ہوں گے جو چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کے پابند ہوں گے، بل کے تحت تیس لاکھ روپے کا ہرجانہ ہوگا ،آئینی عہدوں پر موجود شخصیات کے خلاف الزام کی صورت میں ہائی کورٹ کے بنچ کیس سننے کے مجاز ہوں گے، خواتین اور خواجہ سراﺅں کےلئے کیس کےلئے قانونی معاونت کےلئے حکومتی لیگل ٹیم کی سہولت میسر ہوگی، حکومت نے صحافتی تنظیموں کی بل موخر کرنے کی تجویز مسترد کردی۔
صحافتی تنظیموں نے آج وزیر اطلاعات پنجاب سے ملاقات میں بل کچھ روز موخر کرنے کا مطالبہ کیا تھا، ذرائع کاکہنا ہے کہ بل بارے صحافتی تنظیمیں اپنی تجاویز دینا چاہتی ہیں، اپوزیشن نے بھی ہتک عزت بل کو مستردکردیا، اپوزیشن نے بل بارے دس سے زائد ترامیم پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دیں۔

یہ بھی پڑھیں: اگر ہر ادارہ اپنے دائرے میں رہ کر کام کرے تو ہم ترقی کر سکتے ہیں: محمود خان اچکزائی