دھاندلی پر الیکشن کمیشن بھی چیخ اٹھا، مریم نواز کا این اے 75 میں دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ

Feb 20, 2021 | 17:45:PM
دھاندلی پر الیکشن کمیشن بھی چیخ اٹھا، مریم نواز کا این اے 75 میں دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سٹینڈ لینے پر خوشگوار حیرت ہوئی ہے۔ خوشی ہے کہ ای سی پی نے اپنا آئینی حق استعمال کیا ہے۔ کیا کبھی کسی نے سنا کہ الیکشن کمیشن کا پورا عملہ اٹھا لیا گیا۔ 20سے22پریزائیڈنگ افسرغائب کردیئے گئے۔ 20پریزائیڈنگ افسران کوفون کرتے رہے فون بھی بند تھے، اچانک غائب اورسب کے موبائل فون بھی بند ہوگئے، کوئی نہیں جانتا تھا کہ الیکشن کمیشن کا عملہ کہاں ہے، الیکشن کمیشن بھی کہہ رہا ہے کہ دھاندلی کا شبہ ہے، 23 پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ الیکشن کرائے جائیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہوں ، پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور رہنماوَں کا شکریہ ادا کرتی ہوں، عوام نے بڑی تعداد میں نکل کر اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا، مسلم لیگ ن کو تینوں حلقوں میں شاندا فتح ملی۔ 
لیگی رہنما نے کہاکہ عوام نے ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کوسپورٹ کیا، عوام ووٹ چوروں کے چہرے پہچانتے ہیں، رات کو پولیس رانا ثنااللہ کو گرفتار کرنے آئی تھی، ایک سیٹ کی خاطر 2جوان بچوں کی قیمتی جانیں چلی گئیں، کارکنوں نے دھاندلی کے ماحول میں باہرنکل کرووٹ ڈالا،لیگی کارکن خوف وہراس کے ماحول میں ڈٹےرہے۔
مریم نواز نے کہاکہ عوام نے ناصرف ووٹ دیابلکہ آخری وقت تک پہرہ بھی دیا،یہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ نوشہرہ سے ہارجائیں گے، نوشہرہ کے عوام ان سے نجات چاہتے ہیں، ان کو پتہ تھا کہ یہ ہاریں گے لیکن یہ پتہ نہیں تھا کہ اس بری طرح ہاریں گے،یہ حکومت نہیں مافیا ہے۔
لیگی رہنما کاکہناتھا کہ انہوں نے وزیرآباداورڈسکہ میں پوراپلان بنایا،یہ نوشہرہ میں شکست کاسوچ بھی نہیں سکتے تھے،ان کی توجہ وزیرآباداورڈسکہ پرتھی،کل انہوں نے کھلے عام فائرنگ کی،پی ٹی آئی امیدوار اس کے بھانجے ،بھتیجوں نے فائرنگ کی،جب ثبوت ہوتے ہیں تو دکھائے جاتے ہیں الزامات نہیں لگائے جاتے،یہ ناکام ہوئے تو ڈسکہ ،وزیرآباد میں پولنگ سست روی کا شکار کردی،ان کے وزیر ،مشیر پولنگ سٹیشن کے اندر کیا کررہے تھے،ان کو اندر سے احکامات آئے تھے کہ پولنگ سست کردو،جہاں شیر جیت رہا تھا وہا ں پولنگ بند کردی گئی۔
انہوں نے کہاکہ وزیرآباد میں ایک پریزائیڈنگ آفیسر ووٹنگ بیگ لے کر بھاگ رہا تھا،ووٹ کے بیگ اٹھا کر بھاگنے کے باوجود ہارنے پر انہوں نے الیکشن کے عملے کو اٹھالیا، انہوں نے الیکشن کمیشن کے پورے کے پورے عملے کو ہی اٹھا لیا، ہمیں پتہ چلا کہ 20سے 22 پریزائیدنگ آفیسر کو ہی غائب کردیا گیا، ابھی تک کوئی نہیں جانتا کہ پریزائڈنگ آفیسر کو کس نے کہاں رکھا،الیکشن کمیشن نے کہا کہ حلقہ این اے 75 کے نتائج تاخیر سے موصول ہوئے، چیف الیکشن کمشنر نے آئی جی پنجاب کو پریزائیڈنگ آفیسر کو ڈھوڈنے کا کہا۔
مریم نواز نے کہاکہ کہا گیا کہ شدید دھند کے باعث پریزائیڈنگ آفیسر نہیں آسکتے، دھاندلی پر الیکشن کمیشن بھی چیخ پڑا ہے، پریذائیڈنگ آفیسرووٹوں کاتھیلالےکربھاگ رہاتھاعطاتارڑنے پکڑلیا،فائرنگ ہوئی، لوگ شہید ہوئے، ووٹ کے بیگ چوری ہوئے، انتظامیہ اور پنجاب حکومت کہاں تھی، الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز حکومت کے خلاف بہت بڑی چارج شیٹ ہے۔
لیگی رہنما نے کہاکہ335پولنگ اسٹیشن میں ٹرن آوَٹ 35فیصد رہا، غائب ہونے والے افسرا ن کے پولنگ سٹیشن کا ٹرن آوَٹ90فیصد پر پہنچ گیا ،چوروں کا بھی آکر ایک یوم حساب آتا ہے، ڈسکہ میں کئی گھنٹے تک پولنگ بندکی گئی۔سرکاری افسران ٹھپے لگارہے تھے،تھیلے اٹھانے کے بعدانہوں نے الیکشن کمیشن کاعملہ ہی اٹھالیا۔