صدر کو 10روزمیں بل کی منظوری کے حوالے سے فیصلہ کرناہوتاہے:نگران وزیرقانون

Aug 20, 2023 | 18:30:PM
صدر کو 10روزمیں بل کی منظوری کے حوالے سے فیصلہ کرناہوتاہے:نگران وزیرقانون
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) نگران وزیرقانون احمد عرفان اسلم کا کہنا ہے کہ صدر کو 10روزمیں بل کی منظوری کے حوالے سے فیصلہ کرناہوتاہے، اگر صدر بل منطور یا مسترد نہ کرے تو یہ خودبخود قانون بن جاتا ہے۔

اسلام آباد میں نگران وزیرقانون احمد عرفان اسلم اور وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس کے دوران نگران وزیرقانون احمدعرفان اسلم نےکہا کہ نگران حکومت کاکوئی سیاسی ایجنڈایامینڈیٹ نہیں، ہمیں خود کوصرف حقائق اور قانون تک محدود رکھناہے، صدر کو 10روزمیں بل کی منظوری کے حوالے سے فیصلہ کرناہوتاہے، آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2 اگست کو صدر مملکت کوبھجوایاگیا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ بل 8 اگست کوصدر مملکت کوبھجوایاگیا، صدر نے 10روز میں دونوں بل واپس بھیجے نہ ہی مشاہدات درج کئے، صدر اپنے مشاہدات تحریری طورپر درج کرکے بھیج سکتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ’عارف علوی استعفیٰ دو‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج سے پہلے دستخط کے بغیر بل واپس بھیجنے کی مثال نہیں ملتی، صدر 10روز میں بل پر دستخط یامستر د نہیں کرتے تووہ خود بخود قانون بن جاتاہے، صدر کے اسٹاف کاسامنے آکر وضاحت دینانامناسب ہوگا۔

دوسری جانب نگران وزیراطلاعات مرتضی سولنگی کا کہنا تھا کہ کسی قسم کاکوئی بھونچال نہیں آیا صورتحال واضح ہے، صدر نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا، صدر استعفیٰ دیں گے یانہیں اس کاعلم نہیں ہے، ایساقطعانہیں چاہیں گے کہ ایوان صدر جاکر ریکارڈ قبضے میں لیں، آج سے پہلے دستخط کے بغیر بل واپس بھیجنے کی مثال نہیں ملتی، دلوں کاحال اللہ جانتاہے نہیں معلوم صدر کی منشاکیاہے۔